آئی سی سی کے چیئرمین اور نئے چیف ایگزیکٹو کا تعلق بھارت سے ہونے سے پی سی بی اور دنیا کے دیگر ممالک کے کرکٹ بورڈز کو مسائل کا سامنا کرنا پڑے گا،صادق محمد

بدھ 16 جنوری 2019 23:29

آئی سی سی کے چیئرمین اور نئے چیف ایگزیکٹو کا تعلق بھارت سے ہونے سے پی ..
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 16 جنوری2019ء) سابق ٹیسٹ کرکٹر صادق محمد نے کہا ہے کہ آئی سی سی کے چیئرمین ششانک منوہر اور نئے چیف ایگزیکٹو ما نو ساہنی کا تعلق بھارت سے ہی ہے۔ ان دونوں اہم عہدوں پر ایک ہی ملک سے تعلق رکھنے والی شخصیات کی تقرری سے پی سی بی اور دنیا کے دیگر ممالک کے کرکٹ بورڈز کو مسائل کا سامنا کرنا پڑے گا۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ بھارت سے تعلق رکھنے والے افراد کا انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کے اہم ترین عہدوں پر تقرر کا سلسلہ جاری ہے، چیئرمین ششانک منوہر کے بعد اب دوسرے اہم ترین عہدے چیف ایگزیکٹو آفیسر کیلئے بھی بھارت سے ہی تعلق رکھنے والے مانو ساہنی کا تقرر کیا گیا ہے۔

وہ آئندہ ماہ فروری میں کونسل کو جوائن کریں گے جبکہ جولائی میں باقاعدہ طور پر موجودہ چیف ایگزیکٹو اور سابق جنوبی افریکن کرکٹر ڈیوڈ رچرڈسن سے ذمہ داری سنبھالیں گے، انکا انتخاب نامزدگی کمیٹی نے متفقہ طور پر منظورکیا، دلچسپ بات یہ ہے کہ اس کے سربراہ خود ششانک منوہر ہی ہیں۔

(جاری ہے)

آئی سی سی کے چیف ایگزیکٹو کی پوسٹ پاکستان یا کسی دوسرے ملک کو دی جاسکتی تھی لیکن دونوں اہم عہدوں پر ایک ہی ملک سے تعلق رکھنے والوں کی موجودگی آئی سی سی کی ساکھ پر سوالیہ نشان ہوگی۔

پاک بھارت سیریز کے انعقاد کیلئے جنوبی افریقہ سے تعلق رکھنے والے آئی سی سی کے چیف ایگزیکٹو ڈیوڈ رچرڈسن بھی کوئی کردار ادا نہیں کرسکے تھے اور اب تو بھارت سے تعلق رکھنے والا چیف ایگزیکٹو آگیا ہے تو وہ اس سلسلہ میں بالکل بھی کچھ نہیں کرسکے گا۔ پاک بھارت سیریز کے انعقاد کے امکانات مزید کم ہو جائیں گے۔۔