انٹرگرلز کالج کوہلو کا تعمیراتی کا م گزشتہ 11سالوں سے التواء کا شکار

جمعرات 17 جنوری 2019 20:14

کوہلو(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 جنوری2019ء) بلوچستان حکومت نے گزشتہ دس سالوں میں صوبے میں تعلیمی ایمرجنسی سمیت کئی اہم اقدامات کرنے کے دعوے کیے مگر نہ جانے کوہلو میں صوبائی حکومت کے دعووں کو زمین کھا گئی یا آسمان نگل گیا جہاں انٹر گرلز کالج کا تعمیراتی کام کو صدراتی ترقیاتی پیکچ کے تحت تین سال کے اندر مکمل ہونا تھا تاہم کالج کا تعمیراتی کام گزشتہ گیارہ سالوں سے التواء کا شکار ہے جس سے ضلع میں ہر سیکڑوں کی تعداد میں طالبات کی مستقبل تاریکی میں ڈوب جاتی ہے کوہلو میں میٹرک پاس کرنے والے طالبات نے بتایا کہ کوہلو میں انٹرگزلز کالج نہ ہونے کی وجہ سے اُن کی مستقبل تاریکی میں ڈوبتی جارہی ہے جس سے وہ مایوس ہوکر گھروں میں بیٹھ گئی ہیں وفاقی و بلوچستان کے صوبائی حکومت سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ زبانی دعوں کے بجائے ضلع میں انٹرگزلز کالج کی تعمیر کو مکمل کرکے حقیقی معنوں میں تعلیم کو ترقی کی جانب گامزن کریں ۔

متعلقہ عنوان :