وفاقی پولیس کے سربراہ کا اسلام آباد پولیس کی ناقص کارکردگی پر پردہ، پارلیمنٹ کو ہی ماموں بنا دیا

گزشتہ سال کے مقابلے میں امسال اسلام آباد میں جرائم کی شرح میں اضافہ ہوا قومی اسمبلی کو جرائم کی شرح میں کمی بتا کر اپنی نوکری پکی کرنا شروع کر دی عامر ذوالفقار خان کی جانب سے قومی اسمبلی میں وفاقی دارلحکومت میں جرائم کے حوالے سے جواب دیتے ہوئے غلط اعداد شمار دئیے گئے

جمعہ 18 جنوری 2019 22:46

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 18 جنوری2019ء) وفاقی پولیس کے سربراہ نے اسلام آباد پولیس کی ناقص کارکردگی پر پردہ ڈالتے ہوئے پارلیمنٹ کو ہی ماموں بنا دیا ہے ،گزشتہ سال کے مقابلے میں امسال اسلام آباد میں جرائم کی شرح میں اضافہ ہوا ہے جبکہ قومی اسمبلی کو جرائم کی شرح میں کمی بتا کر اپنی نوکری پکی کرنا شروع کر دی ہے۔آئی جی اسلام آباد عامر ذوالفقار خان کی جانب سے قومی اسمبلی میں وفاقی دارلحکومت میں جرائم کے حوالے سے جواب دیتے ہوئے غلط اعداد شمار دئیے ۔

وزارت داخلہ کی جانب سے قومی اسمبلی میں جمع کروائی گئی رپورٹ کے مطابق وفاقی دارلحکومت میں جرائم کی شرح میں گیارہ فیصد کمی بتائی گئی حالانکہ وفاقی پولیس کے تھانوں میں درج کئے گئے مقدمات کے مطابق اسلام آباد میں جرائم کی شرح میں گزشتہ سال کی نسبت 60فیصد تک اضافہ ہوا ہے حالانکہ 30فیصد سے زائد جرائم تھانہ کا ایس ایچ او ہی سامنے نہیں لے کر آتا متعلقہ ایس ایچ او بھی اپنی نوکری بچانے کیلئے ان کیسوں کو دبا دیتا ہے ۔

(جاری ہے)

آئی جی اسلام آباد نے وزارت داخلہ کے توسط سے قومی اسمبلی میں جمع کروائی گئی رپورٹ میں ایوان کو بتایا کہ گزشتہ سال اسلام آباد سے 129 گاڑیاں چوری ہوئی ہیں جبکہ اسلام آباد کے تھانوں میں درج مقدمات کے مطابق شہر اقتدار سے 249گاڑیاں چوری ہوئیں ہیں ۔اسی طرح اسی عرصہ میں 459موٹرسائیکل چوری ہوئے ہیں مگر ایوان کو تعداد 236 بتائی گئی ہے ۔ڈکیتی کی وارداتوں میں 50 فیصد اضافہ ہوا مگر ارکان پارلیمنٹ کو گیارہ فیصد کمی بتائی گئی ہے ۔

2017 کے مقابلے میں گزشتہ سال قتل ہونے والے افراد کی شرح 21 فیصد زیادہ رہی 2017 میں 85 افراد قتل ہوئے جبکہ گزشتہ سال تعداد106 تک رہی دیگر جرائم کے 510سے زائد واقعات ہوئے مگر پارلیمنٹ کو24 فیصد کم ہونے کا بتایا گیاہے جس سے اسلام آباد پولیس نے اپنی ناقص کاکردگی پر پردہ دالنے کی کوشش کی ہے ۔۔۔۔