سانحہ ساہیوال قابل مذمت ہے‘ اس واقعہ کے حقائق سے قوم کو آگاہ کیا جائے گا‘وفاقی وزیر ڈاکٹر شیریں مزاری

پیر 21 جنوری 2019 21:30

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 21 جنوری2019ء) انسانی حقوق کی وفاقی وزیر ڈاکٹر شیریں مزاری نے سانحہ ساہیوال کو قابل مذمت قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ وزیراعظم کے ٹویٹ کے حوالے سے غلط بیانی نہ کی جائے‘ ہم تسلیم کرتے ہیں کہ یہ واقعہ غلط ہوا ہے‘ اس واقعہ کے حقائق سے قوم کو آگاہ کیا جائے گا‘ ہم گزشتہ ادوار کا گند صاف کریں گے یہ قوم سے ہمارا عہد ہے۔

پیر کو قومی اسمبلی میں سانحہ ساہیوال پر بات کرتے ہوئے وفاقی وزیر انسانی حقوق ڈاکٹر شیریں مزاری نے کہا کہ اس میں کوئی شک نہیں۔ ساہیوال کا واقعہ قابل مذمت ہے اس واقعہ میں جو کوئی ملوث ہے اس کو سزا ملنی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ ریاست میں ان کائونٹر گزشتہ حکومتوں نے روایت بنائی ہے۔ سانحہ ماڈل ٹائون پر کوئی کارروائی نہیں ہوئی۔

(جاری ہے)

اس واقعہ کی جے آئی ٹی رپورٹ پر کوئی کارروائی نہیں ہوئی۔

رائو انوار کے خلاف گزشتہ حکومت نے کارروائی کیوں نہیں کی۔ پارلیمان کی کمیٹی کیوں نہیں بنائی۔ ماڈل ٹائون پر کیوں کمیٹی نہیں بنائی گئی۔ گزشتہ حکومتوں کی قیمت اب قوم ادا کر رہی ہے۔ ساہیوال میں 16 افراد کو درست پکڑا گیا۔ حکومت قوم کو اس واقعہ کے بارے میں بتائے گی۔ حکومت نے اس واقعہ کا نوٹس لیا ہے۔ وزیراعظم کی ٹویٹ کے حوالے سے غلط بیانی نہ کی جائے۔

ہم مانتے ہیں یہ غلط ہوا ہے‘ ہر پاکستانی کی جان قیمتی ہے لیکن اس پر سیاست کرنا بھی غلط ہے۔ اس پر تجاویز دیں۔ پنجاب پولیس کو ہم نے درست کرنا ہے۔ اپوزیشن تجاویز دے‘ سیاست نہ کریں۔ ماڈل ٹائون کے سانحہ میں ملوث افراد کو سزا نہیں ملی۔ گزشتہ حکومتوں نے پنجاب میں امن و امان کا انفراسٹرکچر تباہ کردیا۔ پانچ ماہ میں اس کو کیسے سیدھا کریں گے۔

سیالکوٹ میں دو بچوں کے ساتھ پیش آنے والے واقعہ پر کیا کارروائی کی گئی۔ ہم وہی بھگت رہے ہیں جو گزشتہ حکومتوں سے وراثت میں ملا ہے۔ پنجاب میں پولیس مقابلے معمول تھے۔ اس واقعہ پر 16 افسر پکڑے گئے۔ سانحہ ماڈل ٹائون میں کتنے پکڑے گئے۔ انہوں نے کہا کہ پولیس کے ذریعے عوام کو تشدد و ظلم ختم کرنا ہوگی۔ پولیس کی مکمل ری سٹرکچرنگ ہونی چاہیے‘ جو قانون توڑے گا اس کو سزا ملے گی۔

ان کا مائنڈ سیٹ نہیں بدلے گا جب تک آپ اس کی اصلاحات نہیں کریں گے۔ سانحہ ساہیوال کے ذمہ داروں کو عبرت ناک سزا ملنی چاہیے۔ یہاں سے ہر کسی کو یہ پیغام جانا چاہیے کہ آپ کسی پر ظلم نہیں کر سکے۔ کسی جمہوریت میں یہ قابل قبول نہیں۔ اپوزیشن تجاویز دے۔ پولیس فورس گزشتہ حکومتوں نے تباہ کی۔ پولیس مقابلے پر پولیس کی حوصلہ افزائی کرنے والے اپوزیشن میں بیٹھے ہیں۔ وزیراعظم نے واضح کیا ہے کہ ہم اس کلچر کو ختم کریں گے۔ ایسے لوگوں کو تحفظ دینے کا کلچر بدلیں گے۔ ہم گزشتہ ادوار کا گند صاف کریں گے یہ قوم سے ہمارا عہد ہے۔