فرانس اور جرمنی کا 22 جنوری 1963 کے معاہدے کی مناسبت سے ایک اور معاہدے کااعلان
نئے معاہدے کا مقصد نئے دور کے تقاضوں اور ضروریات پر ملکر جدوجہد کرنا ہے،یورپ کو درپیش مشکلات پر ملکر کام کریں گے،پاکستان اور بھارت کے باہمی تعلقات میں مداخلت نہیں کر سکتے، دونوں آزاد اور خود مختار ملک ہیں ، پاکستان اور بھارت کو اپنی سرحدیں معاشی سرگرمیوں کیلئے کھولنی چاہئیں ،فرانسیسی سفیر ماغک بغیتی اور جرمن سفیر مارٹن کوبلر کی مشترکہ پریس کانفرنس
منگل 22 جنوری 2019 15:51
(جاری ہے)
فرانسیسی سفیر نے کہا کہ معاہدے پر دستخط جرمنی میں ہو رہے ہیں۔ فرانسیسی نے کہاکہ نئے معاہدے کا مقصد نئے دور کے تقاضوں اور ضروریات پر ملکر جدوجہد کرنا ہے۔
فرانسیسی سفیر نے کہا کہ اس وقت یورپی یونین مشکلات کا شکار ہے۔ فرانسیسی سفیر نے کہاکہ ہمیں ان مشکلات کو بھی سامنے رکھنا ہے۔ فرانسیسی سفیر نے کہاکہ بتانا چاہتا ہوں کہ جرمنی اور فرانس کے ماضی میں تعلقات کیسے تھے۔ فرانسیسی سفیر نے کہاکہ 1963 کے معاہدے کے ذریعے دشمنی دوستی میں تبدیل ہوئی۔جرمن سفیر نے کہاکہ جرمنی اور فرانس باہمی جنگ میں تھے۔ جرمن سفیر نے کہاکہ اس جنگ سے معاشی اور جانی نقصان ہو رہا تھا۔ جرمن سفیر نے کہاکہ ہماری اس وقت کی قیادت نے اس نقصان کو محسوس کیا۔ جرمن سفیر نے کہاکہ باہمی بات چیت کا خیال آیا اور نتیجہ جرمنی فرانس باہمی تعاون کے طور سامنے آیا۔ جرمن سفیر نے کہاکہ ہمارے باہمی تعاون کی بنیاد پر پورا یورپ متحد ہوا۔ جرمن سفیر نے کہاکہ اس مفاہمت کا فائدہ ہماری نسلوں کو ہوا۔ جرمن سفیر نے کہاکہ نیا معاہدہ مختلف شعبوں میں باہمی تعاون کو فروغ دینے سے متعلق ہے۔ جرمن سفیر نے کہا کہ ہم اس معاہدے کے ذریعے اقدار کو فروغ دینا چاہتے ہیں جرمن سفیر نے کہا کہ ہم یورپ کو درپیش مشکلات پر ملکر کام کریں گے۔ جرمن سفیر نے کہاکہ بریگزٹ کے معاملے پر بھی باہمی تعاون ہوگا۔ فرانسیسی سفیر نے کہاکہ ہم پاکستان اور بھارت کے باہمی تعلقات میں مداخلت نہیں کر سکتے۔ فرانسیسی سفیر نے کہاکہ پاکستان اور بھارت آزاد اور خود مختار ممالک ہیں۔ فرانسیسی سفیر نے کہاکہ دونوں ممالک جانتے ہیں کہ تعلقات کو آگے کیسے بڑھایا جا سکتا ہے۔ فرانسیسی سفیر نے کہاکہ ہم اپنے تجربے سے بتا سکتے ہیں کہ باہمی تعاون کو فروغ دینا چاہیے۔ فرانسیسی سفیر نے کہاکہ معاشی تعلقات کو فراغ دینا چاہیے۔ فرانسیسی سفیر نے کہاکہ عوامی سطح پر روابط کو فروغ دیا جانا چاہیے۔ جرمن سفیر نے کہا کہ ہم پاکستان اور بھارت کو سبق نہیں پڑھا سکتے۔ جرمن سفیر نے کہاکہ ہمارے حالات ضروری نہیں کہ پاکستان اور بھارت جیسے ہوں۔ جرمن سفیر نے کہا کہ اتنا جانتے ہیں کہ ہماری سابق دو نسلوں نے جنگ لڑی ہے۔ جرمن سفیر نے کہاکہ میرے دادا نے دو جبکہ میرے والد نے ایک جنگ لڑی۔ جرمن سفیر نے کہاکہ میرے والد 17 سال کی عمر میں دو دفعہ جنگ میں زخمی ہوئے۔ جرمن سفیر نے کہا کہ ہمارے تعلقات تلخ تجربات سے بھرے پڑے ہیں۔ جرمن سفیر نے کہا کہ پاکستان اور بھارت ان سے سبق سیکھ سکتے ہیں۔ جرمن سفیرنے کہاکہ سیاسی اور معاشی تعلقات کو فروغ دینا چاہیے۔ جرمن سفیر نے کہاکہ پاکستان اور بھارت کو اپنی سرحدیں معاشی سرگرمیوں کیلئے کھولنی چاہئیں۔مزید اہم خبریں
-
پابند سلاسل خواتین کیلئے ریلی نکالنا چاہتے ہیں، یہ قیدی وین کے دروازے کھولے کھڑے ہیں، عمرایوب
-
پڑوسیوں میں مخاصمانہ رویہ رکھنے والے ممالک کی وجہ پاکستان کو مضبوط دفاعی صلاحیتوں کی ضرورت ہے ،سردار مسعود خان
-
مذہبی سیاحت کو فروغ دے کر سکھوں سمیت مذہبی مقامات پر غیر ملکیوں کو راغب کیا جاسکتا ہے ، وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی
-
سینٹ ، صدر کے مشترکہ اجلاس سے خطاب پر شکریہ ادا کرنے کی تحریک منظور
-
منفی پروپیگنڈا، ترقی و خوشحالی کیلئے کام کرنے سے نہیں روک سکتا، آرمی چیف
-
وزیر صحت خواجہ سلمان رفیق سے کنگ ایڈورڈ میڈیکل یونیورسٹی میں برطانیہ کی معروف جامعات کے وفد کی ملاقات
-
بینک دولتِ پاکستان کی زری پالیسی کمیٹی کا اجلاس 29 اپریل کو ہوگا
-
پاکستانی کمپنی کو یو اے ای کی کمپنی سے بڑا آرڈر مل گیا
-
جوڈیشل عدالت نے محمود خان اچکزئی کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کر دئیے
-
غزہ پالیسی: امریکی محکمہ خارجہ کی ایک ترجمان مستعفٰی
-
نادرا کی جانب سے 3 کروڑ اسمارٹ کارڈز کی خریداری میں بے ضابطگیوں کا انکشاف
-
اسٹیٹ بینک کی مارکیٹ سے ریکارڈ 4.2 ارب ڈالر کی خریداری
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.