قانون نافذ کرنے والے اداروں کی انٹرایجنسی ٹاسک فورس کا اجلاس

منشیات کی روک تھام سے متعلق گزشتہ برس کی کارکردگی کا جائزہ،قانون نافذ کر نے والے اداروں کی استعداد بڑھانے سے متعلق امورزیرغور لائے گئے

منگل 22 جنوری 2019 18:20

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 22 جنوری2019ء) ملک کے تمام قانون نافذ کرنے والے اداروں کی انٹرایجنسی ٹاسک فورس کا اعلیٰ سطحی اجلاس منگل کو اے این ایف ہیڈ کوارٹر راولپنڈی میں منعقد ہوا۔ اجلاس کی صدارت کیپٹن (ر) عارف نواز خان، سیکرٹری وزارتِ انسدادِ منشیات جبکہ انتظامی امور کی تکمیل چیئرمین آئی اے ٹی ایف، ڈی جی اے این ایف میجر جنرل محمد عارف ملک ہلال ِامتیاز(ملٹری)کے زیرِ سایہ عمل میں لائی گئیں۔

اے این ایف کے مطابق اجلاس میں فیڈرل بورڈ آف ریونیو ، پاکستان کوسٹ گارڈ،ائیر پورٹ سکیورٹی فورس، فیڈرل انویسٹی گیشن ایجنسی، پاکستان میری ٹائم سکیورٹی ایجنسی، خیبرپختونخوا سیکر ٹریٹ ، پاکستان رینجرز پنجاب، پاکستان رینجرز سندھ، فرنٹیئر کانسٹیبلری خیبر پختونخوا، فرنٹئیر کورپس بلوچستان، نیشنل ہائی ویزاینڈ موٹر ویزپولیس، پاکستان ریلویزپولیس، پنجاب پولیس، سندھ پولیس، خیبر پختونخوا پولیس ،بلوچستان پولیس ، گلگت بلتستان پولیس، ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن بلوچستان، ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن گلگت بلتستان، ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن آزاد جموں و کشمیراور سول ایوی ایشن اتھارٹی نے شرکت کی ۔

(جاری ہے)

سیکرٹری وزارتِ انسدادِ منشیات کیپٹن (ر) عارف نواز خان اور ڈی جی اے این ایف میجر جنرل محمد عارف ملک نے شرکاء کو خوش آمدید کہا۔ اجلاس کا اہم مقصد منشیات سے متعلق درپیش چیلنجوں پر غور کرنا، انسدادِ منشیات کی کاروائیوں میں تیزی لانااور منشیات کی موثرروک تھام کے لئے قانون نافذ کرنے والے اداروں کی محکمانہ عملداری کی وسا طت سے زیادہ سے زیادہ استفادہ کرنے کیلئے ان کے درمیان باہمی ہم آہنگی اور تعاون کو فروغ دینا تھا۔

اجلاس کے دوران تمام قانون نافذ کرنے والے اداروں کی منشیات کی روک تھام سے متعلق گزشتہ برس کی کارکردگی کا جائزہ لیا گیا اور اس سلسلے میں اداروںکی صلاحیت بڑھانے کی غرض سے تمام اداروں سے تجاویز بھی لی گئیں۔ فورم کو اے این ایف کی سال 2018ء کی کارکردی سے آگاہ کیا گیا جس کو تمام شرکاء کی جانب سے بخوبی سراہاگیا۔ اجلاس کے دوران منشیات پر قابو پانے کیلئے مشترکہ اور مربوط نوعیت کا نظام قائم کرنے اور باہمی تعاون کو فروغ دینے کی ضرورت پر زور دیا گیا۔

دوران اجلاس سرحدی علاقوں میں مشترکہ نظام کی ترویج ، معلومات کے تبادلے، منشیات کے نقصانات سے آگاہی کی مہمات، انٹر ایجنسی ٹاسک فورس کو قانونی شکل دے کر ہیڈ کوارٹر اے این ایف کو اس کا مرکزی دفتر بنانے، انٹر ایجنسی ٹاسک فورس کے رکن اداروں کے افسران کو اے این ایف اکیڈمی میں تربیت دینے، منشیات کے ابھرتے ہوئے رحجانات ، قانونی امور اور قانون نافذ کر نے والے اداروں کی استعداد بڑھانے سے متعلق امورزیرغور لائے گئے۔

اجلاس کے اختتام پر سیکرٹری وزارتِ انسدادِ منشیات کیپٹن (ر) عارف نواز خان اور ڈی جی اے این ایف میجر جنرل محمد عارف ملک نے تمام قانون نافذ کرنے والے اداروں کو محدود وسائل و استعداد کے باوجود ان کی اعلیٰ کارکردگی پرانہیںخراج تحسین پیش کیا۔ انہوں نے اجلاس میں موجود قانون نافذ کرنے والے اداروں کی سرگرم شرکت کو سراہا اور صوبائی و وفاقی سطح پر تعاون بڑھانے کیلئے ہدایات جاری کیں۔