ڈپٹی انسپکٹر جنرل پولیس نصیرآباد ریجن سی آئی اے پولیس نصیرآباد جعفر آباد کی غیر تسلی بخش کارکردگی پر بر ہم

جعفرآباد پولیس میں سن کوٹے میں جعلی بھرتی کی رپورٹ دینے والے او ایس آئی سمیت بارہ پولیس اہلکار طلب ا یک اہلکار کی ضبط کی گئی ایک سال کی سروس بحال ، تین پولیس اہلکاروں کے تبادلے

منگل 22 جنوری 2019 20:10

ڈیرہ مراد جمالی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 22 جنوری2019ء) ڈپٹی انسپکٹر جنرل پولیس نصیرآباد ریجن سی آئی اے پولیس نصیرآباد جعفر آباد کی غیر تسلی بخش کارکردگی پر بر ہم ہو گئے جبکہ جعفرآباد پولیس میں سن کوٹے میں جعلی بھرتی کی رپورٹ دینے والے او ایس آئی سمیت بارہ پولیس اہلکاروں کو طلب کر لیا گیاایک پولیس اہلکار کی ضبط کی گئی ایک سال کی سروس بحال کردی گئی تین پولیس اہلکاروں کے تبادلے تفصیلات کے مطابق ڈپٹی انسپکٹر جنرل پولیس نصیرآباد ریجن منیر احمد ضیاء راو نے جعفرآباد میں چلنے والے منشیات قماربازی کے اڈوں غیر قانونی ایرانی ڈیزل کی سملنگ شراب کی کھلے عام فروخت سے سی آئی اے پولیس جعفرآباد کی لاعلمی پر انچارج سی آئی اے در محمد اور نصیرآباد سی آئی اے کی سست کارکردگی پر سی آئی اے نصیرآباد کے انچارج شمن علی مگسی سمیت دیگر ٹیم کو بھی طلب کر لیا نے کی برہمی کا اظہار کرتے ہوئیکارکردگی بہتر بنانے کی مہلت دیتے ہوئے دوبارہ دونوں اضلاع کی سی آئی اے پولیس کو 30جنوری کوطلب کرنے کے احکامات جاری کردیئے جبکہ جعفرآباد پولیس میں سن کوٹے میں جعلی بھرتی کی رپورٹ دینے والے ڈی ایس پی سیف اللہ او ایس آئی سمیت بارہ پولیس اہلکاروں کو بھی طلب کرتے ہوئے جواب طلب کرلیا گیا ہے کیونکہ سن کوٹے پر سن لاء کو بھرتی کرنے کی کوشیش کی گئی جس پر ڈی آئی نصیرآباد نے فرائض میں بد دیانتی پر انکوائری کا حکم دے دیا ہے ایک پولیس اہلکار کی ضبط کی گئی ایک سال کی سروس بحال کردی گئی جبکہ سب انسپکٹر علی بخش منگی کو نصیرآباد جعفرآباد اسسٹنٹ سب انسپکٹر محمد انور کھوسہ کو جھل مگسی سے جعفرآباد اسسٹنٹ سب انسپکٹرمنیراحمد کو جھل مگسی سے نصیرآباد تبادلہ کرنے کے احکامات جاری کر دیئے ڈپٹی انسپکٹر جنرل پولیس نصیرآباد ریجن منیر احمد ضیاء راونے کہاکہ نصیرآباد پولیس کا مورال بلند ہے جن کی شب وروز محنت کی وجہ سے امن امان کی فزاء بہتر ہوگئی ہے جرائم کے خاتمے کیلئے تمام تھانیداروں سمیت پولیس اہلکاروں کو کارکردگی کھانے کی ضرورت ہے اور کہاکہ آئی جی بلوچستان کی بہترین حکمت عملی سے پولیس کا مورال بلند ہو رہا ہے بہترین کارکردگی دکھانے والے پولیس اہلکاروں آفیسران کی حوصلہ افزائی کی جائے گی جبکہ پولیس کے اندر رہنے والی کالی بھیڑوں کے خلاف کارروائی کی جار ہی ہے ۔