کابینہ کی قائمہ کمیٹی برائے قانون سازی کا چھٹا اجلاس، آٹھ صوبائی محکموں کی جانب سے آئینی ترامیم و تجاویز پیش، محکمہ بہبود آبادی کے عارضی ملازمین کو مستقل کرنے کی منظوری

منگل 22 جنوری 2019 23:20

لاہور۔22 جنوری(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 22 جنوری2019ء) کابینہ کی قائمہ کمیٹی برائے لیجسلیٹوبزنس کا چھٹا اجلاس سول سیکرٹریٹ میں منعقد ہوا جس کی صدارت صوبائی وزیر قانون و پارلیمانی امور پنجاب محمد بشارت راجہ نے کی جبکہ اس موقع پر صوبائی وزیر کھیل و امور نوجوا ناں محمد تیمور خان صوبائی وزیر ایکسائز ٹیکسیشن و نارکوٹکس کنٹرول ممتاز احمد اور مختلف محکموں کے سیکرٹریز بھی موجود تھے ۔

اجلاس میں کمیٹی کے سابقہ اجلاس منعقدہ 2جنوری 2019 کی کارروائی کی منظوری دی گئی جبکہ باقی ایجنڈا میں آٹھ صوبائی محکموں کی جانب سے آئنی ترامیم و تجاویز پیش کی گئیں ۔ اجلاس میں محکمہ بہبود آبادی کے عارضی ملازمین کو مستقل کرنے کی منظوری دی گئی ۔ محکمہ زکوة و عشر کی صوبائی زکوة کونسل میں سیکرٹری صحت ، سیکرٹری ہائیر ایجوکیشن اور سیکرٹری صنعت و تجارت کو بطور رکن شامل کرنے کی منظوری دی گئی نیز خواتین کی نمائندگی کے کوٹہ کو پورا کرنے کے لئے صوبائی زکوة کونسل میں دو جبکہ ضلعی زکواة کونسل میں مزید ایک خاتون رکن شامل کرنے کے منظوری دی گئی ۔

(جاری ہے)

سیکرٹری زکواة نے بتایا کہ 2015 میںمستحقین کو زکواة کی رقم چیک کرنے کی بجائے ایزی پیسہ کے ذریعے منتقل کرنے کی ترمیم کی منظوری دی گئی ۔ اس کے علاوہ محکمہ زکواة کی دیگر اہم ترامیم کی منظوری بھی دی گئی ۔ سیکرٹری محنت کی تجویز پر پروونشل ایمپلائیز سوشل سیکورٹی آرڈینینس 1965 میں محنت کش ملازم کی قانونی تعریف کے حوالے سے پیش کردہ ترامیم کی منظوری دی گئی ۔ اجلاس میں یونیورسٹیوں کے اندر وائس چانسلر کے عہدہ پر تقرری کے لئے طریقہ کار تعلیمی قابلیت اور تجربہ کے حوالے سے پیش کردہ ترامیم کی بھی منظوری دی گئی ۔باقی محکموں کی آئینی تجاویز کو آئندہ اجلاس میں زیر غور لانے کیلئے ملتوی کر دیا گیا۔