انشاء اللہ چند دن میں جھوٹی گواہی خارج کرنے ولا وقت واپس آئیگا ،چیف جسٹس

عدالت نے قتل مقدمے میں ملزمان کی بریت کیخلاف دائر نظر ثانی اپیلیں خارج کر دیں

جمعہ 15 فروری 2019 20:51

انشاء اللہ چند دن میں جھوٹی گواہی خارج کرنے ولا وقت واپس آئیگا ،چیف ..
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 15 فروری2019ء) چیف جسٹس آف پاکستان آصف سعید کھوسہ نے ملزمان کی بریت کیخلاف نظر ثانی اپیل کی سماعت کے دوران ریمارکس دیئے ہیں کہ الله تعالٰی نے سچی شہادت کا حکم دیا جبکہ لاہور ہائی کورٹ نے 40 سال پہلے جھوٹے گواہان کو کھلی چھٹی دے دی ۔ اسلامی یا انگلش قوانین میں سے کوئی بھی جھوٹی گواہی تسلیم نہیں کرتا ۔

لاہور ہائی کورٹ کے 4 دہائیوں قبل دیئے گئے فیصلے میں جھوٹ بولنے کا لائسنس دیا گیا ۔ قرآن مجید میں بھی جھوتی گواہی کی شہادت خارج کرنے کا حکم ہے ۔

(جاری ہے)

چند دن میں ہی انشاء الله جھوٹی گواہی خارج کرنے ولا وقت واپس آئے گا ۔ مجوزہ معاملہ میں بھی گواہان نے سچ نہیں بولا ۔ ملزمان حنیف اور شریف پر 2 افراد کے قتل کا الزام تھا کہ وہ رشتہ لینے گئے اور 2 افراد کو قتل اور 4 کو زخمی کر آئے ۔ رشتہ مانگنے والوں کو تو کوئی جان سے نہیں مارتا ۔ ٹرائل کورٹ نے ایک ملزم کو بری جبکہ دوسرے کو سزائے موت دی تھی ۔ ہائی کورٹ نے دوسرے ملزم کو بھی بری کر دیا تھا ۔ عدالت عظمٰی نے ہائی کورٹ کے فیصلہ کو برقرار رکھتے ہوئے ملزمان کی بریت کے خلاف دائر نظرثانی اپیل خارج کرتے ہوئے معاملہ نمٹا دیا ہے ۔ ۔