قابض انتظامیہ کشمیریوں کے جان و مال کاتحفظ کریں اورشر پسند عناصر کو فتنہ انگیزکارروائیوں سے روکیں‘حریت فورم

�یرواعظ، اشرف صحرائی اور دیگرکی جموں اور بھارت میںکشمیری مسلمانوںپر حملوں کی مذمت ‘ مسلمانوں پر حملے اور ان کی املاک کو نذر آتش کرناایک سوچی سمجھی سازش کا حصہ ہے بھارتی پولیس شرپسندوں کو روکنے کے بجائے خاموش تماشائی کا کردار اداکر رہی ہے جو افسوسناک ہے‘ جموں میں مسلمانوں پر حملے اور ان کی گاڑیوں کو نذر آتش کرناایک سوچی سمجھی سازش کا حصہ ہے

اتوار 17 فروری 2019 12:40

سرینگر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 فروری2019ء) مقبوضہ کشمیر میںحریت فورم کے چیئرمین میرواعظ عمرفاروق اور تحریک حریت جموںوکشمیر کے چیئرمین محمد اشرف صحرائی نے جموں اور بھارت کی مختلف ریاستوں میں مقیم کشمیری مسلمان طلباء ، تاجروں ، مزدور پیشہ افراد،سرکاری ملازمین پر قاتلانہ حملوں اوراُن کی املاک کو نقصان پہنچانے کی شدید مذمت کی ہے۔

کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق میرواعظ نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہا کہ یہ قابض انتظامیہ اور بھارتی ریاستوں میں قائم حکومتوں کی ذمہ داری ہے کہ وہ کشمیریوں کے جان و مال کاتحفظ کریں اورشر پسند عناصر کو فتنہ انگیزکارروائیوں سے روکیں۔ انہوں نے کہاکہ ماضی میں بھی جموں اور بھارت کی ریاستوں میں کشمیری طلباء اور تاجر وں کو انتہا پسند عناصرنے نشانہ بنایا اور بھارتی حکومت نے ان عناصر کیخلاف موثر کارروائی کرنے کے بجائے ہمیشہ ان کی پیٹھ تھپ تھپائی ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ بدقسمتی سے یہ عناصرمقبوضہ علاقے میں فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو نقصان پنچانے کا کوئی موقع ہاتھ سے جانے نہیں دیتے اور کشمیریوں اور مقامی مسلمانوں کے جان و مال کو نقصان پہنچانا اُن کا واحد مقصد رہا ہے ۔ادھر حریت فورم کے ترجمان نے بھارتی فورسز کی طرف سے کولگام اور ترال کے مختلف علاقوں میں نوجوانوں کی پکڑ دھکڑ، گرفتاریوں ، لوگوں کو ہراساں کرنے اور ان کی گاڑیوں اور دیگر املاک کی توڑ پھوڑ کی شدید مذمت کی ہے۔

انہوں نے حریت رہنما مختار احمد وازہ کو گرفتار کرکے شیرباغ اسلام آباد کے تھانے میں نظربند کرنے کی بھی مذمت کی۔دریں اثناء تحریک حریت جموں وکشمیر کے چیئرمین محمد اشرف صحرائی نے بھی ایک بیان میں مختلف بھارتی ریاستوں اور جموں میں کشمیریوں پر جان لیوا حملوں اور ان کی گاڑیوں اور دیگر املاک کو نذر آتش کرنے کی شدیدمذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہندو انتہا پسندوں ان مذموم کارروائیوں کا مقصد جموں وکشمیر کے روایتی بھائی چارے، انسان دوستی اور امن وامان کو نقصان پہنچانا ہے۔

انہوںنے کہا کہ جموں میں مسلمانوں پر حملے اور ان کی گاڑیوں کو نذر آتش کرناایک سوچی سمجھی سازش کا حصہ ہے۔ محمد اشرف صحرائی نے کہاکہ نہتے اور بیگناہ لوگوں کو ظلم وجبرکا نشانہ بنانا بہادری نہیں بلکہ بزدلی اور عدمِ برداشت کی بدترین مثال ہے۔انہوں نے کہا کہ اس طرح کے فرقہ وارانہ فسادات کو روکنے کی ذمہ داری قابض انتظامیہ پر عائد ہوتی ہے۔

محمد اشرف صحرائی نے پوری مقبوضہ وادی میں بالعموم اور جنوبی کشمیر میں بالخصوص نو جوانوں کی مسلسل پکڑ دھکڑپر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اسطرح کی کارروائیوں سے والدین میں اپنے بچوں کے حوالے سے عدمِ تحفظ کا احساس بڑھ رہا ہے۔مسلم لیگ کے جنرل سیکرٹری محمد رفیق گنائی اور جماعت اسلامی مقبوضہ کشمیر نے بھی اپنے بیانات میں جموں اور بھارتی ریاستیوں میں کشمیری مسلمانوں پر حملوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ بھارتی پولیس شرپسندوں کو روکنے کے بجائے خاموش تماشائی کا کردار اداکر رہی ہے جو انتہائی افسوسناک ہے۔