چینی طلباء ہوم ورک کرنے کےلیے ”ہینڈ رائٹنگ“ روبوٹ استعمال کرنے لگے

Ameen Akbar امین اکبر جمعرات 21 فروری 2019 23:35

چینی طلباء  ہوم ورک کرنے کےلیے ”ہینڈ رائٹنگ“ روبوٹ استعمال کرنے لگے
ایک طالبہ نے نئے قمری سال کے آغاز پر سکول  سے  ملنے والا ہوم ورک  ریکارڈ وقت میں مکمل کیا ہے۔ اتنی جلدی کام ختم کرنے کے لیے طالبہ نے  ہینڈ رائٹنگ روبوٹ کا استعمال کیا ہے۔ جس کے بعد چین میں ایک نئی بحث کا آغاز ہو گیا ہے۔
چیانجیانگ ایوننگ نیوز کی رپورٹ کے مطابق ہربن سے تعلق رکھنے والی طالبہ نے 800 یوان (118 ڈالر) میں کاپی کرنے والا روبوٹ خریدا ہے۔

یہ روبوٹ طالبہ کے ہاتھ سے لکھنے والے تمام ہوم ورک کو بہت کم وقت میں مکمل کردیتا ہے۔
طالبہ کی ماں، جن کا خاندانی نام ژہانگ ہے، اس وقت شک میں پڑ گئیں جب انہوں نے اپنی بیٹی کے چھٹیوں کے ہوم ورک کو صاف لکھائی میں اور بغیر غلطیوں کے دیکھا۔ طالبہ کے پاس نئے سال کی چھٹیوں میں سفر کی وجہ سے ہوم ورک کے لیے وقت بھی بہت کم تھا۔

(جاری ہے)

ژہانگ نے طالبہ کے کمرے کی صفائی کے دوران ایک دھاتی ڈیوائس اور اس کی پیکیجنگ دیکھی۔

ڈیوائس کی پیکیجنگ پر لکھا تھا کہ یہ ڈیوائس ہاتھ کی لکھائی کی نقل کر سکتی ہے۔
اس کے بعد طالبہ نے بھی اپنے ہوم ورک کےمکمل کرنے میں اس ڈیوائس سے مدد لینے کا اعتراف کر لیا۔ ژہانگ نے سوشل میڈیا پوسٹ میں اپنی بیٹی کے دھوکے سے ہوم ورک مکمل کرنے کے بارے میں بتایا۔
ژہانگ نے اپنی پوسٹ میں لکھا ”یہ ہوم ورک کے لیے تو مدد کر سکتا ہے لیکن کیایہ ٹسٹ میں بھی مدد کر سکتا ہے؟“
ژہانگ کی پوسٹ سوشل میڈیا پر تیزی سے وائرل ہوئی۔

پوسٹ پر تبصرہ کرنے والے کچھ صارفین نے خواہش کی کہ اگر اُن کے سکول کے زمانے میں ایسا روبوٹ ہوتا تو کتنا اچھا ہوتا۔ بہت سے صارفین نے چین کے تعلیمی نظام پر بھی تنقید کی۔ صارفین کا کہنا تھا کہ اسائنمنٹس کو کاپی کرنا بے کار ہوتا ہے۔
چین کے سکولوں میں ٹیکسٹ بک کے پیراگراف، نظمیں اور ذخیرہ الفاظ کو سینکڑوں دفعہ کاپی کرانے کی مشق عام ہے۔


ساؤتھ چائنا مارننگ پوسٹ نے ہینڈ رائٹنگ روبوٹس پر تحقیق کی تو معلوم ہوا کہ چینی آن لائن پلیٹ فارم ٹاؤباؤ پر ان کی بے شمار آفرز ہیں۔ ان کی قیمت 200 یوان (30 ڈالر) سے 1000 یوان (147 ڈالر) تک ہے۔ اس کے زیادہ جدید ورژن میں صارفین ایک ایپ کے ذریعے اپنے ہاتھ کے لکھے ہوئے لکھائی کے نمونے بھی شامل کر سکتے ہیں۔ صارفین ایک ایپ کی مدد سے 6000 حروف ایک ہی بار شامل کرک کے روبوٹ کو ان کی نقل کرنے کے قابل بنا سکتے ہیں۔


ٹاؤباؤ پر ایک صارف نے ہینڈرائٹنگ روبوٹ استعمال کرنے کےبعد تبصرہ کیا کہ اس روبوٹ کے لکھے اور ہاتھ سے لکھے ہوئے متن میں فرق کرنا مشکل ہوتا ہے۔
ایک سکول کی استانی نے بتایا کہ انہوں نے ایک ہفتے میں ایپلی کیشن کی مدد سے روبوٹ کو 6000 حروف کی لکھائی کے نمونے دئیے، جسکے بعد کوئی اِن کی اور روبوٹ کی لکھائی میں فرق نہیں کر سکتا۔
ساؤتھ چائنا مارننگ پوسٹ نے روبوٹ فروخت کرنے والے ایک دوکاندار سے پوچھا تو انہوں نے بتایا کہ اس روبوٹ کے زیادہ تر خریدار طلباء ہوتے ہیں۔ اس طرح کے روبوٹ ایک منٹ میں 40 الفاظ لکھ سکتے ہیں۔
چینی طلباء  ہوم ورک کرنے کےلیے ”ہینڈ رائٹنگ“ روبوٹ استعمال کرنے لگے