منشیات اسمگلنگ کیس میں سزا یافتہ غیر ملکی ماڈل کے لیے ایک اور مشکل کھڑی ہو گئی

مجرمہ کو جُرم ثابت ہونے کے باوجود کم سزا سنائی گئی، کسٹمز حکام نے سزا کو لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج کرنے کا فیصلہ کر لیا

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین جمعہ 22 مارچ 2019 15:14

منشیات اسمگلنگ کیس میں سزا یافتہ غیر ملکی ماڈل کے لیے ایک اور مشکل کھڑی ..
لاہور (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 22 مارچ 2019ء) : منشیات اسمگلنگ کیس میں گرفتار غیر ملکی ماڈل ٹریزا کے لیے ایک اور مشکل کھڑی ہو گئی۔ تفصیلات کے مطابق کسٹمز حکام نے غیر ملکی ماڈل ٹریزا کو 8 سال 8 ماہ قید کی سزا کو ہائیکورٹ میں چیلنج کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔ کسٹمز حکام کا مؤقف ہے کہ جُرم ثابت ہونے کے باوجود مجرمہ کو کم سزا سنائی گئی۔ کسٹمز وکیل نے کہا کہ مجرمہ پر جُرم ثابت ہو گیا تھا پھر بھی کم سزا سنائی گئی، انہوں نے کہا کہ مجرمہ باقاعدہ منشیات کی برآمدگی ثابت ہوئی۔

مجرمہ کے ساتھی شعیب حفیظ کی بریت کا فیصلہ بھی چیلنج کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ یاد رہے کہ 20 مارچ کو منشیات اسمگلنگ کیس میں گرفتار غیر ملکی ماڈل ٹریزا کو 8 سال 8 ماہ قید کی سزا سنائی گئی تھی۔ ایڈشنل سیشن جج شہزاد رضا نے چیک ری پبلک کی ماڈل ٹریزا کے خلاف منشیات اسمگلنگ کیس کا فیصلہ سنایا تھا۔

(جاری ہے)

عدالت نے ملزمہ کو 8 سال 8 ماہ قید کی سزا کے ساتھ ایک لاکھ 13 ہزار روپے جُرمانے کی سزا بھی سنائی۔

عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا کہ پراسیکیوشن نے ٹریزا کی ہیروئن اسمگل کرنے کی کوشش کو ثابت کر دیا ہے۔ جبکہ ماڈل اپنی بے گناہی ثابت نہیں کر سکیں۔ عدالت نے ملزم شعیب کو ناکافی ثبوت کی بنا پر بری کر دیا ہے جبکہ ماڈل کو بھی حق حاصل ہے کہ وہ اس فیصلے کے خلاف لاہور ہائیکورٹ میں اپیل دائر کر سکتی ہیں۔ سماعت کے موقع پر چیک ری پبلک کے سفارتخانے کی ڈپٹی ڈائریکٹر بھی موجود تھیں۔

غیر ملکی ماڈل کو 10 جنوری 2018ء کو ساڑھے آٹھ کلو ہیروئن اسمگلنگ کرنے کی کوشش کرتے ہوئے گرفتار کیا گیا تھا۔جس کے بعد وہ گذشتہ ایک سال سے جیل میں قید اور پیشیاں بھُگت رہی تھیں۔ ملزمہ کے خلاف نو گواہان نے بیانات ریکارڈ کروائے۔ غیر ملکی ماڈل کے ساتھ مزید چار ملزمان کو بھی نامزد کیا گیا تھا۔ کیس کے تین ملزمان اشتہاری جبکہ شعیب نامی ایک ملزم زیر حراست ہے جسے بری کر دیا گیا ۔