ًترک صدر کا او آئی سی اجلاس میں مغربی ممالک کو سفید فام دہشت گردوں سے متعلق واضح پیغام

جس طرح کالعدم تنظیموں کے خلاف مسلم دنیا نے اقدامات کیے ہیں اسی طرح مغرب کو سفید فام انتہا پسندوں کے خلاف اقدامات کرنا ہوں گے ۔ طیب اردگان

جمعہ 22 مارچ 2019 21:59

ًترک صدر کا او آئی سی اجلاس میں مغربی ممالک کو سفید فام دہشت گردوں سے ..
استنبول(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 22 مارچ2019ء) آج اسلامی تعاون تنظیم کے رکن ممالک سانحہ نیوز ی لینڈ کے سلسلے میں استنبول میں یکجا ہیں۔تنظیم کے عبوری صدر ملک ترکی نے اجلاس میں خصوصی طورپر نیو زی لینڈ کو بھی دعوت دی ہے۔ترک صدر طیب اردگان نے او آئی سی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکی صدر کے اعلان میں مشرق وسطی کو ایک اور کشیدگی کی جانب دھکیل دیا ہے۔

نیوزی لینڈ میں 50 مسلمانوں کی شہادت کوئی عام واقعہ نہیں ہے۔سانحی نیوزی لینڈ میں مسلمانوں کے خلاف پائی جانے والی نفرت ،تعصب اور حسد کا نتیجہ ہے۔مغرب کو سفید فام انتہا پسندوں کے خلاف اقدامات کرنا ہوں گے جس طرح کالعدم تنظیموں کے خلاف مسلم دنیا نے اقدامات کیے ہیں۔. یاد رہے کہ 15 مارچ کو کرائسٹ چرچ کی دو مساجد میں آسٹریلیا سے تعلق رکھنے والے سفید فام دہشت گرد نے اندھا دھند فائرنگ کرکے 49 نمازیوں کو شہید کردیا تھا.پاکستان سمیت دنیا بھر سے نیوزی لینڈ میں ہونے والی دہشت گردی کے واقعے کی شدید مذمت کی گئی تھیبعدازاں نیوزی لینڈ کی وزیراعظم جیسنڈا ایرڈن نے دہشت گردی کے حملوں میں زخمی افراد سے ہسپتال جاکر ملاقات اور اظہار تعزیت کیا تھا.اس صورتحال میں اسلامی ممالک کی تنظیم او آئی سی کا ہنگامی اجلاس استنبول میں طلب کیا گیا۔

(جاری ہے)

گا، اجلاس کا مقصد مسلم امہ کو واقعے کے بعد اکھٹا کرنا ہے۔اجلاس میں اسلام فوبیا کے سدباب کے لیے مسلمان ممالک کے کردار پر بات ہوگی،وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے بھی او آئی سی اجلاس میں شرکت ہے جس میں انہوں نے نیوزی لینڈ کی وزیراعظم کو خراج تحسین پیش کیا ہے۔وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ آج بہت غم کی حالت میں یہاں پر اکھٹے ہوئے ہیں۔ہنگامی اجلاس بلانے پر ترکی شکرگزار ہیں۔سانحہ نیوزی لینڈ میں 9پاکستانی شامل تھے۔