Live Updates

مو جو د ہ ٹیکس کو عالمی معیار کے مطابق آسان بنانے کی ضرورت ہے،ایف پی سی سی آئی

پیر 25 مارچ 2019 19:22

مو جو د ہ ٹیکس کو عالمی معیار کے مطابق آسان بنانے کی ضرورت ہے،ایف پی ..
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 25 مارچ2019ء) فیڈریشن آف پاکستان چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹر ی کے صدر انجینئر داروخان اچکز ئی نے فیڈریشن ہا ئوس کراچی، اسلام آباد اور لاہو رمیں ویڈیو کا نفر نسنگ کے ذریعے نئی ٹیکس ایمنسٹی اسکیم سے متعلق تجا ویز مر تب کرنے کے لیے اجلاس بلا یا ۔اجلاس میں ایف پی سی سی آئی کے سابق صدر ایس ایم منیر، سابق صدر افتخار علی ملک ، سنیئر نائب صدر ڈاکٹر مرزا اختیار بیگ، نائب صدور اور مختلف چیمبرز اور ایسو سی ایشنز کے نما ئندوں نے شر کت کی ۔

اجلاس کے آغاز میں انجینئر داروخان اچکز ئی نے شر کاء کا استقبال کرتے ہو ئے پچھلی ایمنسٹی اسکیمز کے نتائج سے آگاہ کیا اور نئی ایمنسٹی اسکیم لا نے پر زور دیا جو کہ documentationکے ساتھ ساتھ ٹیکس محصولات میں بھی اضا فہ کر ے ۔

(جاری ہے)

انجینئر داروخان اچکز ئی نے اپنی وزیر اعظم عمران خان کے ساتھ حالیہ میٹنگ سے متعلق بتایا جس میں وزیر اعظم نے صدر ایف پی سی سی آئی سے کہاکہ وہ نئی ایمنسٹی اسکیم سے متعلق اپنی تجا ویز پیش کر یں ۔

اور اس سلسلے میں اسٹیک ہولڈرز سے بھی بات چیت کر یں ۔ایمنسٹی اسکیم کا مقصد ملک میں اور دوسرے ممالک میں مو جود ہ پاکستانی عوام کے اثا ثو ں کی declarationہے۔ سارک چیمبر آف کامرس کے سنیئر نائب صدر اور سابق صدر ایف پی سی سی آئی افتخار علی ملک نے ٹیکس دہند گان کے اعتماد کو بڑھانے ، کالا دھن کو سفید کرنے، ایس ایم ایز ، ایکسپورٹ ویئرہائو سزاور ایگر ی کلچر سیکٹر کے مراعات اور mis-declaration اور اسمگلنگ کی روک تھام پر زور دیا ۔

سابق صدر ایف پی سی سی آئی ایس ایم منیر نے اپر یل 2018میں اعلان کردہ ایمنسٹی اسکیم کی بحالی پر زور دیا ۔ ڈاکٹر مرزا اختیار بیگ نے پچھلی ایمنسٹی اسکیم جو کہ 2018میں اعلان کی گئی تھی کی revivalکے ساتھ ساتھ غیر ملکی ایکسچینج ریفا رمز ایکٹ کی continuationپر زور دیا جس میں غیر ملکی کر نسی میں اکا ئونٹ کھولے ، لین دین اور تر سیلا ت کی اجا زت دی گئی تھی ۔

اجلاس کے دوران اسٹیک ہو لڈرز نے تجو یز دی کہ نئی ٹیکس ایمنسٹی اسکیم کے قواعد وضوابط پچھلی اسکیم کی طر ح ہو نے چا ئیے جو کہ 2018میں اعلان کی گئی تھی اور مختلف ٹیکس ریٹ کی بنا د پر اعلا ن کی گئی تھی ۔ اسٹیک ہو لڈر نے ٹیکس جمع کر نے کے نظام کی سخت نگرانی ،ٹیکس فا ئلرز کے آڈٹ سے متعلق اختیارات ، ہراسگی کو ختم کرنا اور documentationکو آسان بنا نے پر زور دیا ۔

انہوں نے کہاکہ مو جو د ہ ٹیکس نظام پاکستان کا بہت ہی پیچیدہ ہے جس کو عالمی معیار کے مطابق آسان بنانے کی ضرورت ہے اس کے علاوہ ٹیکس اسکیم ایسی ہو جو ملک میں صنعتکا ری کو بڑ ھانے اور رئیل اسٹیٹ کے علاوہ دوسرے شعبو ں میں بھی سر مایہ کا ری کو فر وغ دے اور اس کے ساتھ ساتھ کارباری لا گت کو کم کرے اور سہل بنا ئے ۔ اجلاس میں شر کا ء نے زراعت اور دوسرے شعبو ں پر بھی ٹیکس عا ئد کر نے پر زور دے بجا ئے اس کے کہ مو جو دہ ٹیکس دہند گان پر ٹیکس کی شر ح کو بڑ ھانے کے اس کے علاوہ اسٹیک ہو لڈرز نے تجا ویز دیں کہ وہ ٹیکس دہند گان جو 3سی5فیصد اضا فی ٹیکس دیں انہیں clean chit کر دیا جا ئے اور یہ اسکیم3سی5سال تک لا گو ہو نی چا ہیے ۔

اجلاس کے آخر میں فیصلہ کیا گیا کہ ایک کمیٹی بز نس کمیو نٹی اور ما ہر ین پر مشتمل تشکیل دی جا ئے گی وہ نئی ٹیکس ایمنسٹی اسکیم کے مسو دہ کو حتمی شکل دے گی۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات