اسرائیل نے شام کے مقبوضہ وادی گولان میں لاکھوںیہودی آباد کاروں کو بسانے کا منصوبہ تیار کرلیا

منصوبہ عبرانی ریاست کے ایک سول سال پورے ہونے پر مکمل کیا جائیگا، 30 ہزار مکانات تعمیر کئے جائینگے

منگل 2 اپریل 2019 17:41

مقبوضہ بیت المقدس(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 02 اپریل2019ء) اسرائیلی حکومت نے شام کے مقبوضہ وادی گولان میں لاکھوںیہودی آباد کاروں کو بسانے کا منصوبہ تیار کرلیا۔اسرائیل کے سرکاری ریڈیو کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی حکومت نے وادی گولان میں لاکھوں یہودیوں کی آباد کاری کا ایک طویل البنیاد منصوبہ تیار کیا ہے جسے تین عشروں میں مکمل کیا جائیگا، یہ منصوبہ عبرانی ریاست کے ایک سو سال پورے ہونے پر مکمل کیا جائیگا۔

(جاری ہے)

اسرائیل کے سرکاری ریڈیو کے مطابق یہ منصوبہ ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب دوسری جانب حال ہی میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے مقبوضہ وادی گولان کو اسرائیل کا حصہ تسلیم کیا تھا، اس منصوبے کے بعد اسرائیل نے فوری طور پر یہودی آبادکاری کے ایک منصوبے پر کام شروع کیا ہے جس کے تحت 30 ہزار مکانات تعمیر کئے جائینگے۔ یہ مکانات ’کیتھرین‘ یہودی کالونی میں تعمیر کئے جائینگے جو کہ اب تک تعمیر کئے گئے مکانات کا تین گنا ہیں،اس کے علاوہ دو نئی یہودی کالونیاں تعمیر کی جائیں گی۔رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ یہ منصوبہ اسرائیلی وزارت ہائوسنگ، گولان آباد کاری کونسل، کیتھرین ہائوسنگ کونسل اور موومنٹ اور دیگر اداروں کے اشتراک سے شروع کیا جائیگا۔