اصغر خان کیس کو بند نہیں کریں گے، سپریم کورٹ

ایف آئی اے جس راستے پر لے کر جانا چاہتی ہے وہاں نہیں جائیں گے، جسٹس عظمت سعید کچھ لوگوں نے اپنے کردار کو تسلیم کیا ہوا ہے، ان کے خلاف کارروائی ہونی چاہیے،وکیل سلمان اکرم راجا

منگل 2 اپریل 2019 21:02

اصغر خان کیس کو بند نہیں کریں گے، سپریم کورٹ
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 02 اپریل2019ء) سپریم کورٹ آف پاکستان نے اصغر خان کیس میں وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی ای) سے ضمنی رپورٹ طلب کرلی۔منگل کے روز عدالت عظمیٰ میں جسٹس شیخ عظمت سعید کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے اصغر خان عملدرآمد کیس کی سماعت کی۔دوران سماعت وزارت دفاع کی طرف سے ڈائریکٹر لیگل بریگیڈیئر فلک ناز عدالت میں پیش ہوئے، جسٹس عظمت سعید نے استفسار کیا کہ ہم نے رپورٹ طلب کی تھی کیا آپ نے جمع کروادی، جس پر بریگیڈیئر فلک ناز نے کہا کہ ہم نے 16 مارچ کو رپورٹ جمع کروا دی تھی۔

جس پر جسٹس عظمت سعید نے کہا کہ آپ کی رپورٹ ریکارڈ پر موجود نہیں اسے دوبارہ جمع کروائیں، میرا خیال ہے کہ رقم لینے والوں کا پتہ چل جائے گا۔ جسٹس عظمت سعید نے ریمارکس دیئے کہ ایف آئی اے جس راستے پر لے کر جانا چاہتی ہے، اس راستے پر نہیں جائیں گے، ہم کیس بند کرنے نہیں جارہے۔

(جاری ہے)

اس دوران وکیل سلمان اکرم راجا نے کہا کہ کچھ لوگوں نے اپنے کردار کو تسلیم کیا ہوا ہے، ان کے خلاف کارروائی ہونی چاہیے۔

جس پر جسٹس عظمت سعید نے ریمارکس دیے کہ ہم مرحلہ وار اس کیس کو لے کر چلیں گے اور نظر رکھیں گے اس پر جہاں اسے پہنچانا ہے۔ سماعت کے دوران عدالت نے ایف آئی اے سے ضمنی رپورٹ طلب کی اور کہا بتایا جائے کہ بینک اکاؤنٹس کون چلا رہا تھا اس کی نشاندہی کریں۔ عدالت نے کہ رپورٹ میں یہ بھی نشاندہی کریں کہ کون سا ریکارڈ موجود نہیں، پیسے لینے والوں سے متعلق شواہد یا شکوک سے آگاہ کریں۔ سپریم کورٹ نے کہا کہ ضمنی رپورٹ میں بتایا جائے کہ جو ریکارڈ ملا نہیں وہ کس کے پاس ہونا چاہیے، ساتھ ہی رقم لینے سے انکار کرنے والوں کا نام بھی رپورٹ میں شامل کیا جائے۔بعد ازاں عدالت نے اضغر خان عملدرآمد کیس سے متعلق سماعت 22 اپریل تک ملتوی کردی۔