بھارتی چینل دکھانے کی بالکل اجازت نہیں دی جاسکتی ، چیئرمین پیمرا

'ہم نے سالانہ سبسکرپشن فیس 24سے کم کرکے 12روپے کردی ہے اب کیبل آپریٹرز بھی ذمہ داری کا مظاہرہ کریں، مرزا اسلم بیگ کی کیبل آپریٹرز سے ملاقات میں گفتگو

جمعہ 12 اپریل 2019 21:22

بھارتی چینل دکھانے کی بالکل اجازت نہیں دی جاسکتی ، چیئرمین پیمرا
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 12 اپریل2019ء) چیئرمین پاکستان الیکٹرانک میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی(پیمرا) مرزا اسلم بیگ نے کیبل آپریٹرز کا متنبہ کیا ہے کہ بھارتی چینل دکھانے کی بالکل اجازت نہیں، ایسا کرنے والوں کیخلاف کارروائی کی جائے گی۔کراچی میں کیبل آپریٹرز سے ملاقات کے دوران مرزا اسلم بیگ نے کہا کہ ہم نے سالانہ سبسکرپشن فیس 24سے کم کرکے 12روپے کردی ہے اب کیبل آپریٹرز بھی ذمہ داری کا مظاہرہ کریں۔

چیئرمین پیمرنے کیبل آپریٹر سے گزارش کی کہ پاکستانی چینل زیادہ سے زیادہ دکھائیں، اپنے ملک کے کلچر کو فروغ دیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستانی ڈی ٹی ایچ دسمبر تک مارکیٹ میں آجائیگا، کیبل آپریٹرز کو اس سسٹم سے کوئی خطرہ نہیں ہونا چاہیے۔ان کا کہنا تھا کہ دونوں سسٹم ساتھ ساتھ چلیں گے، دونوں کے پاس ہمارا لائسنس ہے اور ہم دونوں کے مفادات کا خیال رکھیں گے، ہم رلیف کیبل آپریٹرز تک ضرور پاس آن کریں گے، ہم کسی کا گلا نہیں دبانا چاہتے۔

(جاری ہے)

مرزا اسلم بیگ نے کہا کہ ہم پورے پاکستان کے کیبل آپریٹرز کا خیال رکھ رہے ہیں جائز مطالبات پورے کیے جائیں گے اور آئندہ بجٹ میں زیادہ سے زیادہ رلیف دینے کی کوشش کریں گے۔ملاقات کے بعد کیبل آپریٹرز نے پیمرا آفس میں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ چیئرمین پیمرا کے شکر گزار ہیں جنہوں نے سبسکرائبر کی فیس چوبیس سے بارہ روپے کی۔کیبل آپریٹرز ایسوسی ایشن کے نائب صدر خالد آرائیں نے کہا کہ ہم نے بھارت کے ساتھ مسائل کی وجہ سیان کے چینل بند کردیئے ہیں، ہم سب سے پہلے پاکستانی اور ہمارے لیے پاکستان ترجیح ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے اپنی ذمہ داری پوری کردی اب پی ٹی اے اپنا فرض پورا کرے تاکہ انٹرنیٹ سے بھارتی ثقافتی یلغار کو روکا جائے اور ہمیں امید ہے انٹرنیٹ پر پرووائیڈر اپنی ذمہ داری پوری کریں گے۔نائب صدر کا کہنا تھا کہ بھارتی چینلز کے خلاف سوسائٹی کے کچھ لوگ عدالت گئے، جو مخصوص کام مکرنا چاہتے تھے انہوں نے کیا مگر اب بھی ملک کو جو نقصان دے رہا ہے اس پر پابندی عائد کی جائے۔خالد ارائیں نے کہا کہ حکومت انٹرنیٹ پر جاتے اشتہار کو بھی روکنے کا اقدام کرے۔ ڈی ٹی ایچ سے متعلق بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ نئے سسٹم سے مقابلے کی فضا پیدا ہوگی میڈیا کے صارفین کے لیے بھتری بھی ہوگی۔