کراچی میں ہیٹ ویو سے اموات پر امن فاوٴنڈیشن کے اشتراک سے تحقیق مکمل

آغا خان یونیورسٹی اسپتال اور امریکی جان ہاپ کنز یونیورسٹی کا تعاون بھی شامل ، آگہی سیمنار میں مشترکہ تحقیق پیش کی گئی

بدھ 17 اپریل 2019 18:46

کراچی میں ہیٹ ویو سے اموات پر امن فاوٴنڈیشن کے اشتراک سے تحقیق مکمل
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 17 اپریل2019ء) امن ہیلتھ کیئر سروسز (اے ایچ سی ایس) کے اشتراک سے آغا خان یونیورسٹی کراچی اور امریکی جان ہاپ کنز یونیورسٹی نے ہیٹ اسٹڈی کامیابی سے مکمل کرلی ہے۔ اس سلسلے میں امن فاؤنڈیشن کے اشتراک سے اس مشترکہ تحقیقاتی پروجیکٹ میں ان وجوہات کا جائزہ لیا گیا ہے جس کی مدد سے انتہائی شدید گرمی سے رونما ہونے والی اموات میں کمی لائی جاسکے۔



ہیٹ ایمرجنسی ایویئرنس اینڈ ٹریٹمنٹ (ہیٹ) کا آغاز 4 سال قبل کراچی میں گرمی کی انتہائی شدید لہر کے آنے کے بعد ہوا جس نے صحت عامہ کی ایمرجنسی کو ہلا کر رکھ دیا اور ، اس جان لیوا گرمی میں 1200 سے زائد افراد جاں بحق ہوئے۔ یہ تحقیق ایسے موقع پر پایہ تکمیل تک پہنچی ہے کہ جب رواں سال ماہرین نے اس بات پیشنگوئی کی ہے کہ سال 2015 کے مقابلے میں موجودہ سال میں زیادہ گرمی ہوگی۔

(جاری ہے)



یہ تحقیقی پروجیکٹ آغا خان یونیورسٹی، جان ہاپ کنز یونیورسٹی، عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) اور امن فاوٴنڈیشن کے محققین پر مشتمل تھا۔ اس کا مقصد یہ تھا کہ گھروں کی سطح پر ہیٹ ایمرجنسی کی روک تھام و متاثرین کے علاج جبکہ اسپتالوں کے ایمرجنسی شعبہ جات میں کم خرچ اقدامات کے لئے مختلف حکمت عملیاں تیار کرکے ان پر عمل درآمد کیا جائے ۔

اس تحقیق کے اہم حقائق کو پالیسی سازی کا حصہ بنانے کے لئے پیش کیا گیا ہے۔

امن فاوٴنڈیشن کے سی ای او مجاہد خان نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا، "دنیا میں موجودہ موسمیاتی صورتحال کو مدنظر رکھتے ہوئے ہر ممکن حد تک صورتحال سے آگہی رکھنا انتہائی اہم ہے تاکہ ہم اپنے خطے میں متعلقہ صورتحال سے باخبر رہ سکیں۔ آغا خان یونیورسٹی اور جان ہاپ کنز کے ساتھ اشتراک یہ ایک اہم قدم ہے اور ہم پرامید ہیں کہ مقامی لوگوں کو اس سے یقینی فائدہ پہنچے گا۔

"

تقریب میں مقررین نے ہیٹ ایمرجنسی سے نمٹنے کی تربیت پر زور دینے، اسپتالوں کو پہلے سے اطلاعات کی فراہمی کے ذریعے ضروری سامان کی دستیابی کو یقینی بنانے اور مختلف ذرائع سے معلومات کی فراہمی سے عوامی آگہی پیدا کرنے کے ساتھ مختلف پالیسی ساز تجاویز پیش کیں۔