پاکستان کی انٹرنیٹ صلاحیت 96ٹیرابٹ فی سیکنڈ تک بڑھانے کیلئے معاہدہ طے پا گیا

منصوبے کا پہلا فیز ایشیا، یورپ اور افریقہ کو جوڑیگا ،پیس 2020کو کی پہلی سہ ماہی میں اس کی تکمیل کی امید ہے ، رپورٹ پاکستان اور ہمسایہ ممالک میں صارفین کی جانب سے موبائل اور فکسڈ بروڈبینڈ کی بیڈودتھ طلب کو پورا کرنے میں مدد دے گا

بدھ 17 اپریل 2019 23:37

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 اپریل2019ء) پاکستان کے انٹرنیٹ انفرااسٹرکچر کی صلاحیت کو بڑھانے کے لیے سائبرنیٹ پاکستان اور پیس کیبل انٹرنیشنل کے درمیان ایک معاہدہ ہوگیا اس حوالے سے جاری اعلامیے کے مطابق پاکستان اینڈ ایسٹ ایشیا کنیکٹنگ یورپ (پیس) اور کیبل انٹرنیشنل نیٹ ورک کمپنی لمیٹڈ اور سائبر انٹرنیٹ سروسز پرائویٹ لمیٹڈ (سائبرنیٹ پاکستان) کے درمیان ملک کے پہلے کیریئر نیوٹرل اوپن ایکسز سب میرین کیبل سسٹم (زیرسمندر کیبل کا نظام) کے ساتھ انٹرنیٹ انفرا اسٹرکچر کی صلاحیت کو 96 ٹیرابٹ فی سیکنڈ تک بڑھانے کے لیے قاہرہ میں معاہدے پر دستخط کیے گئے۔

پاکستان، جبوتی، مصر، کینیا اور فرانس میں قدم رکھنے کے ساتھ پیس کیبل سسٹم ایشیا، یورپ اور افریقہ کے اقتصادی راہداریوں کے مابین باہمی ربط فراہم کرے گا۔

(جاری ہے)

اعلامیے کے مطابق یہ 12 ہزار کلومیٹر طویل نجی کیبل سسٹم صارفین کیلئے کھلی، لچکدار اور کیریئر نیوٹرل سروسز فراہم کریگا جبکہ اس منصوبے کا پہلا فیز ایشیا، یورپ اور افریقہ کو جوڑے گا اور پیس 2020کو کی پہلی سہ ماہی میں اس کی تکمیل کی امید ہے۔

اس کے ساتھ یہ منصوبہ مقامی آبادی کے لیے گیگابٹ رفتار کو بڑھانے کے قابل بنائیگا اور پاکستان اور ہمسایہ ممالک میں صارفین کی جانب سے موبائل اور فکسڈ بروڈبینڈ کی بیڈودتھ طلب کو پورا کرنے میں مدد دے گا۔مذکورہ اعلامیے میں بتایا گیا کہ اس نظام کو ایسا بنایا گیا ہے کہ یہ جدید 200جی ٹیکنالوجی اور ڈبلیو ایس ایس ٹیکنالوجی کو اپنائیگا جس سے فی سیکنڈ فی فائبر 16 ٹیرابٹس سے زیادہ منتقل کرنے کی صلاحیت ہوگی اور یہ بڑھتی ہوئی علاقائی ضروریات کو پورا کرے گا۔

معاہدے پر دستخط کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سائبرنیٹ پاکستان سی ای او دانش لاکھانی نے کہا کہ زیرسمندر کیبل کے نظام سے 'پاکستان میں ڈیجیٹل منظرنامے پر وسیع پیمانے پر اثر پڑے گا۔انہوں نے واضح کیا کہ اس کے انتہائی ایم ڈیزائن سے پاکستان اور فرانس کے درمیان ٹرانزٹ کا وقت کم ہوکر 90 ملی سیکنڈ تک آجائے گا، اس کے علاوہ انٹرنیٹ سے تعلق رکھنے والی ایپلیکیشن کا رسپانس ٹائم اور ہمارے صارفین کے تجربے میں بہتری آئے گی۔