میرے مطالبات نہ مانے گئے تو شہریوں کو لے کر بیٹھ جاؤں گا

اسپتال بند کریں تاکہ انتظامیہ کوایک پیغام کی جائے۔ والد نشوا

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین جمعرات 25 اپریل 2019 12:22

میرے مطالبات نہ مانے گئے تو شہریوں کو لے کر بیٹھ جاؤں گا
کراچی (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 25 اپریل 2019ء) : کراچی میں غلط انجکشن سے متاثر ہونے والی بچی نشوا کے والد نے احتجاج کرنے اور دھرنا دینے کی وارننگ دے دی ہے۔ تفصیلات کے مطابق نشوا کے والد قیصر علی کا کہنا ہے کہ ہمارامطالبہ ہے کہ دوران تفتیش دارلصحت اسپتال بند کر دیا جائے، تفتیش کے بعد طے کیا جائے کہ اسپتال کو کتنی مدت کا لائسنس ملے گا۔

انہوں نے کہا کہ اسپتال بند کریں تاکہ انتظامیہ کوایک پیغام کی جائے، بغیر لائسنس کے کوئی اسپتال کیسے چلایا جا سکتا ہے۔ لائسنس کے بغیر اسلحہ نہیں رکھا جاسکتا تو اسپتال کیسے چلایا جاسکتا ہے۔دارالصحت اسپتال میں کام کرنے والے ملازمین میرے لیے محترم ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم پر ہر روز کا ایک دباؤ ہے، 16 دن نشوا کے زیر علاج رہنے سے زیادہ تکلیف اس بیمار نظام سے ہے، اتنا بیمار نظام ہے کہ مجھے پتہ ہے کہ 3 سال سے پہلے کیس کا فیصلہ نہیں آئےگا۔

(جاری ہے)

مجھے بڑے بڑے ایوانوں میں بیٹھنے والے افراد سے کوئی اُمید نہیں ہے۔ نشوا کے والد نے مطالبہ کیا کہ معاملےکی عدالتی تحقیقات کروائی جائے، اسپتال کی انتظامیہ کوگرفتارکیا جائے اور تفتیش تک اسپتال بند کیا جائے،انہوں نے کہا کہ اگر میرے مطالبات نہ مانے گئے تو میں اپنے مطالبات کے لیے کل سے شہریوں کے ساتھ بیٹھ جاؤں گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ مجھےاطلاع ہے کہ دارالصحت اسپتال کے عامر چشتی کل بلاول ہاؤس میں تھے، میں اپنےمطالبات کے لیے اگر ایک مرتبہ بیٹھ گیا تو پھر میں کسی کونہیں دیکھوں گا، مطالبات کے آگے نہ سندھ اور نہ وفاقی حکومت کودیکھوں گا۔

واضح رہے کہ کراچی میں غلط انجکشن سے متاثر ہونے والی بچی نشوا 22 اپریل کو انتقال کر گئی تھی۔ نشوا کئی روز تک دارلصحت اسپتال میں زیرعلاج رہی جس کے بعد نشوا کو لیاقت نیشنل اسپتال منتقل کردیا گیا تھا۔ غلط انجکشن لگنے سے نشوا کا 71 فیصد دماغ مفلوج ہوا تھا اور دماغ میں آکسیجن نہ پہنچنے کے باعث بچی کے ہاتھ پاؤں ٹیڑھے ہوگئے تھے۔ غفلت برتنے کے الزام میں دارالصحت اسپتال انتظامیہ کے خلاف شارع فیصل میں مقدمہ درج کیا گیا ۔

ایس ایس پی انویسٹی گیشن ایسٹ نے پاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل (پی ایم ڈی سی) اور ہیلتھ ڈیپارٹمنٹ کو لکھے گئے خط میں بتایا تھا کہ واقعہ اسپتال انتظامیہ کی غفلت کے سبب پیش آیا تھا۔ اس معاملے پر گذشتہ روز وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے دارالصحت اسپتال کو سیل کرنے کا حکم دیا تھا ۔