مفتی تقی عثمانی حملہ کیس میں شہید کانسٹیبل کے ورثاءکے لیے 2 کروڑ روپے کی منظوری

سندھ کابینہ کے اجلاس میں ورثاءکے لیے دو ملازمتیں اور دو پلاٹ دینے کی منظوری بھی دی گئی

Umer Jamshaid عمر جمشید جمعرات 25 اپریل 2019 20:40

مفتی تقی عثمانی حملہ کیس میں شہید کانسٹیبل کے ورثاءکے لیے 2 کروڑ روپے ..
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین،25 اپریل 2019ئ، نمائندہ خصوصی، آصف خان) سندھ حکومت نے مفتی تقی عثمانی حملہ کیس میں شہید شہید کانسٹیبل کے ورثاء کے لیے 2 کروڑ روپے، دو ملازمتیں اور دو پلاٹ دینے کی منظوری دے دی۔سندھ کابینہ کے اجلاس میں وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہا کہ شہید کانسٹیبل کے 7 بچوں میں سے تین نابینا ہیں جن کی بحالی کے لیے کام کررہے ہیں۔

(جاری ہے)

وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ شہید کانسٹیبل اپنی فیملی اور بیوہ بہن کی فیملی کی کفالت کرتا تھا، اس لیے میں ایک کروڑ روپے مزید ان کے ورثاءکو دینا چاہتا ہوں۔وزیراعلیٰ سندھ کی ذاتی دلچسپی پر کابینہ نے مزید ایک کروڑ روپے دینے کی بھی منظوری دے دی۔واضح رہے کہ مفتی تقی عثمانی پر 22 مارچ کو کراچی کے علاقے نیپا چورنگی پر قاتلانہ حملہ کیا گیا تھا جس میں ایک پولیس اہلکار فاروق سمیت 2 افراد شہید ہوئے تھے۔