ہم بھی کہتے ہیں چھوٹے ایونٹ پر سروس بند نہ کریں،موبائل کمپنیوں والے بھی حوصلے سے کام لیں،سپریم کورٹ

اگر کوئی واقعہ ہوا تو موبائل کمپنی کے سربراہ پر دہشتگری کا مقدمہ ہو گا،قانون میں ترمیم ہونے دیں پھر دیکھیں گے، ججز کے ریمارکس

جمعہ 26 اپریل 2019 13:25

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 26 اپریل2019ء) سپریم کورٹ نے سکیورٹی کے نام پر موبائل سروس بند کرنے سے متعلق کیس میں کہا ہے کہ ہم بھی کہتے ہیں چھوٹے ایونٹ پر سروس بند نہ کریں،موبائل کمپنیوں والے بھی حوصلے سے کام لیں،اگر کوئی واقعہ ہوا تو موبائل کمپنی کے سربراہ پر دہشتگری کا مقدمہ ہو گا،قانون میں ترمیم ہونے دیں پھر دیکھیں گے۔

جمعہ کو سپریم کورٹ میں سکیورٹی کے نام پر موبائل سروس بند کرنے سے متعلق کیس کی سماعت جسٹس عظمت سعید شیخ کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے کی۔وکیل موبائل کمپنی نے کہاکہ معمولی معمولی باتوں پر سروس بند کر دی جاتی ہے۔انہوںنے کہاکہ ترکی کا صدر دورہ کرے یا وزیراعظم کا جلسہ ہو سروس بند کر دی جاتی ہے۔انہوںنے کہاکہ کوئی بڑا ایونٹ ہو تو سروس بند کرنا سمجھ بھی آتا ہے۔

(جاری ہے)

ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے کہاکہ قانونی موقف سے حکومت کو آگاہ کر دیا ہے۔انہوںنے کہاکہ ایک ماہ کا وقت دیا جائے، پیشرفت سے آگاہ کرینگے۔جسٹس عظمت سعید شیخ نے کہا کہ ہم بھی یہی کہتے ہیں چھوٹے ایونٹ پر سروس بند نہ کریں۔ جسٹس عظمت سعید شیخ نے کہاکہ موبائل کمپنیوں والے بھی حوصلے سے کام لیں۔ انہوںنے کہاکہ اگر کوئی واقعہ ہوا تو موبائل کمپنی کے سربراہ پر دہشتگری کا مقدمہ ہو گا۔جسٹس اعجاز الاحسن نے کہاکہ قانون میں ترمیم ہونے دیں پھر دیکھیں گے۔سماعت جون کے آخری ہفتے تک ملتوی کر دی گئی