توہین عدالت کیس میں سپریم کورٹ نے سزا کے خلاف ن لیگی رہنماؤں کی اپیل خارج کردی

دونوں رہنما ان پڑھ نہیں، بڑی ذمہ دار شخصیات تھیں،دونوں کی سزائیں بڑھا کیوں نہ دیں۔؟۔چیف جسٹس کے ریمارکس

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان منگل 7 مئی 2019 12:16

توہین عدالت کیس میں سپریم کورٹ نے سزا کے خلاف ن لیگی رہنماؤں کی اپیل ..
اسلام آباد (اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔07مئی2019ء) توہین عدالت کیس میں سپریم کورٹ نے سزا کے خلاف ن لیگی رہنماؤں کی اپیل خارج کردی۔میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ سپریم کورٹ نے سابق چیف جسٹس میاں ثاقب نثار اور عدلیہ کے خلاف نعرے لگانے سے متعلق توہین عدالت کیس میں سزا یافتہ ن لیگ کے سابق ایم این اے شیخ وسیم اختر اور قصور کے مقامی ن لیگی رہنما احمد لطیف کی اپیل خارج کر دی ہے،دونوں لیگی رہنماؤں عدالت عظمیٰ میں سزا کے خلاف اپیل دائر کر رکھی تھی۔

دونوں رہنما عدالت سے معافی مانگتے رہے۔عدالت دونوں رہنماؤں کی غیر مشروط معافی بھی مسترد کر دی۔سپریم کورٹ نے دونوں رہنماؤں کی توہین عدالت کی سزا اور نااہلی برقرار رکھی۔چیف جسٹس نے ریمارکس دئیے کہ ہائیکورٹ نے غیر مشروط معافی پر سزا 6 ماہ سے ایک ماہ کر دی ہے۔

(جاری ہے)

ججز اور عدلیہ کے خلاف نعرے لگائے گئے۔دونوں رہنما ان پڑھ نہیں۔بڑی ذمہ دار شخصیات تھیں،دونوں کی سزائیں بڑھا کیوں نہ دیں۔

؟۔چیف جسٹس نے کہا کہ یہ وطیرہ بن گیاہےکہ پہلے گالیاں دو پھر معافی مانگ لو۔درخواستگزاروں کے وکیل نے کہا کہ ہم نے پہلے بھی معافی مانگی اب بھی مشروط معافی مانگتے ہیں،عدالت نے دونوں رہنماؤں کی غیر مشروط معافی قبول کرنے کی استدعا مسترد کر دی۔عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا کہ سیاسی جماعت کے لیڈر کی نااہلی پر عدلیہ اور ججز کے خاف نعرے لگائے گئے۔

ہائیکورٹ نے معافی کی وجہ سے ایک ماہ کی سزا کم کر دی۔ہائیکورٹ کے فیصلے میں ہماری مداخلت کی ضرورت نہیں۔ خیال رہے اس حوالے سے لاہور ہائیکورٹ میں دائر درخواست میں درخواست گزاروں کے وکیل میاں ظفر اقبال نے بتایا کہ قصور میں اراکین اسمبلی نے عدلیہ مخالف ریلی نکال کر اپنے حلف کی خلاف ورزی کی، ملزمان عدلیہ مخالف نعرے بازی کر کے توہین عدالت کے مرتکب ہوئے جس کی وجہ سے ملزمان کسی رعایت کے مستحق نہیں،