رواں مالی سال ملک کا جی ڈی پی 3.3 فیصد رہنے کا امکان

آئی ایم ایف کی جانب سے قرضہ ملنے کے بعد ملک کے گرتے ہوئے جی ڈی پی کو سہارا ملے گا اور نئی ٹیکس ایمنسٹی سکیم سے بھی جی ڈی پی بہتر ہو گا

Usman Khadim Kamboh عثمان خادم کمبوہ جمعرات 9 مئی 2019 22:16

رواں مالی سال ملک کا جی ڈی پی 3.3 فیصد رہنے کا امکان
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔9مئی2019ء) ذرائع کے مطابق رواں مالی سال ملک کا جی ڈی پی 3.3رہنے کا امکان ہے۔ ذرائع نے بتایا ہے کہ آئی ایم ایف کی جانب سے قرض ملنے کے بعد ملک کے گرتے ہوئے جی ڈی پی کو سہارا ملے گااور خسارے والے اداروں کی نجکاری کرنے سے بھی جی ڈی پی بہتر ہو گا۔ اس کے علاوہ نئی ٹیکس ایمنسٹی سکیم سے بھی جی ڈی پی میں اضافہ ہو گا۔

ذرائع کے مطابق رواں مالی سال معیشت کی شراح نمو 4فیصد رہنے کا امکان ہے۔ پاکستان اور آئی ایم ایف کے معاملات طے پاگئے، کل باقاعدہ اعلان کیا جائے گا، پاکستان کو کل 8 ارب ڈالرز کا قرضہ ملے گا۔ تفصیلات کے مطابق میڈیا ذرائع کی جانب سے دعویٰ کیا گیا ہے کہ آج پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان بیل آﺅٹ پیکج پر اتفاق طے پا گیا۔

(جاری ہے)

یاد رہے کہ حکومت گزشتہ مالی سال میں جی ڈی پی گروتھ کا ہدف حاصل کرنے میں ناکام ہوگئی تھی۔

ذرائع کے مطابق نیشنل اکاؤنٹس کمیٹی کے اجلاس میں رواں مالی سال کی جی ڈی پی گروتھ کی منظوری دی گئی ،نیشنل اکاؤنٹس کمیٹی کا اجلاس سیکرٹری منصوبہ بندی کی زیر صدارت ہوا ،رواں مالی سال پاکستان کی جی ڈی پی گروتھ صرف 3.29فیصد رہی البتہ اس کے گرنے کا امکان تھا تاہم اب ذرائع کا کہنا ہے کہ رواں مالی سال ملک کا جی ڈی پی 3.3رہنے کا امکان ہے۔ اس حوالے سے بات کرتے ہوئے صدر گرائنڈنگ ملز ایسوسی ایشن پاکستان چوہدری افتخار بشیر نے تاجر تنظیمی کی مشاورت سے 15اپریل سے نئی ٹیکس ایمنسٹی سکیم کے اعلان کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس سکیم سے ٹیکس نیٹ اور جی ڈی پی کی شرح میں اضافہ سے ملک معاشی استحکام کی طرف گامزن ہوگا۔

نئی ٹیکس ایمنسٹی سکیم کا اجراء سے پاکستانیوں کے اثاثوں کی ڈکلیریشن سے ٹیکس آمدن میں اضافہ ہوگا اور حکومتی ریونیو میں اضافہ سے ملک معاشی طور پر مستحکم ہونے سے جی دی پی بڑھے گا۔