سعودی عرب میں منشیات اسمگلنگ پر ایک اور پاکستانی کو سزائے موت

عمران حیدر ولد غلام حسین 12 دسمبر 2013 کو سیالکوٹ سے جدہ گئے تھے

منگل 14 مئی 2019 22:20

ریاض(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 14 مئی2019ء) سعودی عرب میں ہیروئن اسمگلنگ پر ایک اور پاکستانی کو سزائے موت دے دی گئی۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق عمران حیدر ولد غلام حسین 12 دسمبر 2013 کو سیالکوٹ سے جدہ گئے تھے جہاں انہیں سعودی پولیس نے 500 گرامز ہیروئن رکھنے پر گرفتار کرلیا تھا۔مذکورہ کیس حال ہی میں ختم ہوا جس میں عمران کو سزائے موت سنائی گئی، سعودی عرب میں معمولی سی مقدار کی منشیات پر بھی موت کی سزا دی جاتی ہے۔

اس سے قبل گزشتہ ماہ 11 اپریل کو منشیات اسمگلنگ کے الزام میں پاکستان سے تعلق رکھنے والے میاں بیوی کے سر قلم کردیے گئے تھے۔ دوسری جانب اے این ایف نے مختلف کارروائیوں میں 17 کروڑ 47 لاکھ 40 ہزار روپے مالیت کی 56 کلو 180 گرام ہیروئن قبضے میں لے کر 16 افراد کو حراست میں لے لیا جن میں 3 خواتین بھی شامل ہیں جبکہ 3 گاڑیوں کو بھی ضبط کرلیا گیا۔

(جاری ہے)

ضبط شدہ منشیات میں 46 کلو 200 گرام حشیش، 7 کلو 650 گرام ہیروئن، 3 ہزار 25 زین ایکس گولیاں اور ایک کلو 940 گرام ایمفیٹامن (آئس) شامل ہے۔

خیال رہے کہ اے این ایف نے 2 ہفتوں کے دوران انسدادِ منشیات کی 15 کارروائیاں کیں۔انسدادِ منشیات فورس نے ہنگو کے رہائشی کو اسلام آباد ایئرپورٹ سے گرفتار کر کے اس کے قبضے سے 5 کلو حشیش برآمد کی۔اس کے علاوہ اے این ایف نے اٹک میں جی ٹی روڈ پر کامرہ بس اسٹاپ کے نزدیک اپر دیر کے رہائشی سے 6 کلو حشیش برآمد کی۔فورس نے اسلام آباد میں کشمیر ہائی وے پر گولڑہ موڑ کے نزدیک پشاور کے رہائشی کی کار سے 14 کلو 4 گرام حشیش اپنے قبضے میں لے لی۔اس کے ساتھ اے این ایف نے ضلع اٹک کی تحصیل حسن ابدال میں موٹروے ایم ون کے نزدیک پشاور کے ایک اور رہائشی کے قبضے سے 2 کلو 4 گرام حشیش برآمد کی۔