لاہور ہائی کورٹ نے لوکل گورنمنٹ ترامیمی ایکٹ 2019 ء کی آئینی حیثیت کے خلاف درخواستیں چیف جسٹس کو بھجوا دیئے

منگل 14 مئی 2019 23:40

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 14 مئی2019ء) لاہور ہائی کورٹ نے لوکل گورنمنٹ ترامیمی ایکٹ 2019 ء کی آئینی حیثیت کے خلاف درخواستوں کو لارجر بنچ کی تشکیل کے لیے چیف جسٹس کو بھجوا دیا۔جسٹس ماموں الرشید خان نے ریمارکس دیئے ہیں کہ درخواستوں میں اہم اور قانونی نکات اٹھائے گئے ہیں جن کی تشریح کے لیے لارجر بنچ بنا یا جائے۔ مسٹر جسٹس ماموں الرشید نے (ن) لیگ کے سابق ایم این اے دانیال عزیز اور رانا سکندر حیات کی درخواستوں پر اپنے چیمبرز میں سماعت کی۔

(جاری ہے)

درخواستوں میں گورنر پنجاب ، سیکرٹری لوکل گورنمنٹ کو فریق بنایا گیا ہے ۔درخواست میں پنجاب کے نئے بلدیاتی نظام پر اعتراضات اٹھائے گئے ہیں۔ درخواست گزاران کا موقف ہے کہ نئے بلدیاتی نظام کیلئے موجودہ اداروں کو تحلیل کر دیا جائے گا۔عوام کے ووٹوں سے منتخب بلدیاتی اداروں کے نمائندوں کو ان کے عہدوں سے فارغ کرنا غیر قانونی ہے۔ درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ بلدیاتی اداروں کے نمائندوں کو ان کی آئینی معیاد پوری کرنے کی اجازت دی جائے۔حکومت پنجاب کے اس لوکل گورنمنٹ ترامیمی ایکٹ کو کالعدم قرار دیا جائے ۔کیس کی اہمیت کے پیش نظر فل بنچ بنانے کا حکم دے ۔