سعودیہ میں مقیم غیر مُلکیوں نے گرین کارڈ سکیم پر کئی سوالات اُٹھا دیئے
اس سکیم کے تحت اعلیٰ پیشہ ورانہ مہارتوں کے حامل افراد کو مملکت میں اپنا کاروبار کرنے اور جائیداد خریدنے کی اجازت ہو گی
محمد عرفان جمعرات 16 مئی 2019 13:54
(جاری ہے)
اس سے سعودیہ میں مقیم لوگوں کا بھی فائدہ ہو گا اور جو لوگ سعودیہ میں رہائش یا کاروبار کا ارادہ رکھتے ہیں، اُن کے لیے بھی اچھا ہو گا۔
تاہم ایک غیر مُلکی یاور حُسین نے اس اسکیم کے حوالے سے تحفظات کا اظہار کیا ہے۔27 سالہ سافٹ ویئر ٹیکنیشن یاسر کا کہنا ہے کہ تمام لوگوں کو ایک ہی زمرے میں رکھنا مناسب نہیں ہے۔ یاور نے بتایا ”میرے والدین آج سے تقریباً35 سال قبل بھارت سے سعودی عرب آئے تھے۔ انہوں نے اپنی زندگی کی کئی دہائیاں اس ملک کو دی ہیں۔ ہم سب بہن بھائی بھی یہیں پید اہوئے۔ بلکہ مجھے تو لگتا ہے کہ میں بھارتی شہری سے زیادہ سعودی باشندہ ہوں۔ مجھے اُمید ہے کہ اس گرین کارڈ اقامہ کی بدولت ہم جیسے لوگ جو اسی سرزمین پر پیدا ہوئے اور یہیں آباد رہے، اُنہیں کچھ رعایتیں اور سہولتیں حاصل ہوں گی۔“ یمن سے تعلق رکھنے والے 47 سالہ برانڈنگ کنسلٹنٹ محمد ابو عمر نے کہا کہ اس سکیم سے کیا کیا سہولیات میسر ہوں گی، ابھی اس بارے میں کچھ کہنا قبل از وقت ہے۔ اس سکیم سے فائدہ اُٹھانے کے لیے فیس کتنی رکھی جائے گی۔ کیا اس سکیم سے صرف وہی فائدہ اُٹھا سکیں گے جن کے بینک اکاﺅنٹس میں بھاری رقم پڑی ہے؟یہ تو آگے چل کر پتا چلے گا۔ تاہم مجموعی طور پر یہ سکیم غیر مُلکیوں کے لیے بہت فائدہ مند ہے۔ یہ کام آج سے کئی دہائیوں پہلے ہو جانا چاہیے تھا۔ کیونکہ اس ملک کی تعمیر و ترقی میں تارکین وطن کا بہت بڑا حصّہ ہے۔ اس وقت مملکت میں بہت سارے لوگ ایسے ہیں جنہیں یہاں رہائش اور سرمایہ کاری کی سہولیات میسر نہیں ہیں، جس کی وجہ سے وہ اپنی کمائی کا بڑا حصّہ اپنے آبائی وطن بھجواتے ہیں۔ تاہم اُمید ہے کہ اس گرین کارڈ اسکیم کے بعد بہت سے لوگ یہ پیسہ مملکت سے باہر بھجوانے کی بجائے سعودی عرب میں ہی رہائش اختیار کر کے یہیں سرمایہ کاری کریں گے۔مزید بین الاقوامی خبریں
-
سات وکٹیں ،انڈونیشیا کی روہمالیا نے ویمن ٹی ٹوئنٹی میں تاریخ رقم کردی
-
ٹک ٹاک کا امریکی صدرکے دستخط کردہ قانون کو چیلنج کرنے کا اعلان
-
فرانس کی طرف سے اسرائیلی آباد کاروں پرپابندیوں کی دھمکی
-
ٹرمپ نے امریکی تعلیم گاہوں میں جنگ مخالف ریلیوں کو بد ترین نفرت کا نام دے دیا
-
غزہ کو امداد کی ترسیل، عارضی بندرگاہ کی تعمیر شروع کر دی گئی ، پینٹاگان
-
ٹک ٹاک کی مالک کمپنی کا ایپ فروخت کرنے سے انکار
-
سڈنی، چاقوحملے میں جاں بحق پاکستانی گارڈ کی نمازجنازہ
-
مسجد نبوی ﷺمیں ایک ہفتہ کے دوران 60 لاکھ زائرین کی آمد
-
گزشتہ سال دنیا کے 28 کروڑ افراد شدید غذائی قلت کا شکار رہے، اقوام متحدہ
-
ملائیشیا کے سابق وزیر اعظم کو انسداد بدعنوانی کی تحقیقات کا سامنا
-
پاکستان کیساتھ مضبوط رشتہ ہے، امریکا نے اختلافات کی خبروں کو مسترد کردیا
-
اسرائیلی بمباری میں ننھا بچہ زخمی، چہرے پر 200 ٹانکے لگے
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.