عوامی عہدوں پر فائز افسران اور حکمران ذاتی استعمال کی اشیا قومی خزانے سے نہیں خرید سکتے‘لاہور ہائیکورٹ

عدالت نے مرکزی کیس کی سماعت کیلئے 23 مئی کی تاریخ مقرر کردی،وفاقی حکومت سمیت فریقین کو نوٹس جاری کر دئیے

جمعرات 16 مئی 2019 14:42

عوامی عہدوں پر فائز افسران اور حکمران ذاتی استعمال کی اشیا قومی خزانے ..
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 16 مئی2019ء) لاہور ہائیکورٹ نے حکمرانوں اور افسران کو سرکاری خزانے کے ذاتی استعمال سے روکتے ہوئے درخواست پر حکم امتناعی جاری کر دیا اور فاقی حکومت سمیت فریقین کو نوٹس جاری کر دئیے،عدالت نے مرکزی کیس کی سماعت کیلئے 23 مئی کی تاریخ مقرر کردی۔ ہائیکورٹ کے جسٹس آمین الدین خان نے لائرز فائونڈیشن کی درخواست پر سماعت کی۔

درخواست گزار نے موقف اپنایا کہ سرکاری خزانہ عوام کی امانت، عوامی فلاح کیلئے ہی استعمال کیا جاسکتا ہے، حکمران اور افسران سرکاری خزانے کے امین ہوتے ہیں، حکمران اور افسران سرکاری خزانے کو ذاتی مقاصد کے لیے استعمال نہیں کرسکتے، یہاں تک کہ قائد اعظم نے سرکاری اجلاسوں میں چائے فراہم نہ کرنے کا حکم جاری کیا، حکمران اور افسران سرکاری پیسے کو ذاتی مقاصد کیلئے استعمال کرتے ہیں۔

(جاری ہے)

استدعا ہے کہ عدالت حکمرانوں اور افسران کو سرکاری خزانے کے ذاتی استعمال سے روکنے کا حکم دے۔عدالت نے ریمارکس دیئے کہ عوامی عہدوں پر فائز افسران اور حکمران ذاتی استعمال کی اشیا قومی خزانے سے نہیں خرید سکتے، حکمران اور افسران سرکاری خزانے سے ایک کپ چائے کے برابر رقم ذاتی استعمال کیلئے خرچ نہیں کرسکتے۔عدالت نے مرکزی کیس کی سماعت کیلئے 23 مئی کی تاریخ مقرر کردی۔