ہائیکورٹ نے سکولز کالجز میں منشیات کے استعمال کے خلاف کیس میں دلائل مکمل ہونے پر فیصلہ محفوظ کر لیا

جمعرات 16 مئی 2019 14:42

ہائیکورٹ نے سکولز کالجز میں منشیات کے استعمال کے خلاف کیس میں دلائل ..
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 16 مئی2019ء) لاہور ہائیکورٹ نے سکولز کالجز میں منشیات کے استعمال کے خلاف کیس میں فریقین کے وکلاء کے دلائل مکمل ہونے پر فیصلہ محفوظ کر لیا۔ہائیکورٹ کے مسٹر جسٹس جواد حسن نے جوڈیشل ایکٹوزم پینل کی درخواست پر سماعت۔

(جاری ہے)

اظہر صدیق ایڈووکیٹ نے نے موقف اپنایا کہ تعلیمی اداروں میں امنتاعے منشیات ایکٹ 2018ء پر عملدرآمد نہیں ہو رہا، پنجاب کے پاس بل ماجود ہے لیکن قوانیں نہیں بنائے جا رہے، منشیات مافیا سکول کالجز میں بچوں کو منشیات استعمال کروا رہا ہے، آنے والی نسلوں کی بقاء کا مسئلہ ہے، پولیس اور ایکسائز ڈیپارٹمنٹ اپنے زمہ داریاں پوری نہیں کر رہا۔

استدعا ہے کہ عدالت پنجاب حکومت کو منشیات کے استعمال کی روک تھام کے لیے اقدامات کرنے کا حکم دے۔ عدالت نے ریمارکس دیئے کہ یہ اہم مسئلہ ہے، منشیات کے استعمال سے متعدد لوگوں کی اموات ہو چکی ہے، منشیات قوانین میں ترامیم ہونی چاہیے۔ فاضل عدالت نے فریقین کے وکلاء کے دلائل مکمل ہونے پرفیصلہ محفوظ کر لیا ۔