67ء کی جنگ کے بعدالقدس میں فلسطینیوں کی 5 ہزار املاک مسمار

اتوار 19 مئی 2019 14:00

مقبوضہ بیت المقدس ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 19 مئی2019ء) اسرائیل نے 1967ء کی جنگ کے بعد مقبوضہ بیت المقدس میں فلسطینیوں کی املاک کی مسماری کے دوران اب تک پانچ ہزار املاک مسمار کی ہیں۔مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق بین الاقوامی القدس فائویڈیشن کی رپورٹ میں کہاگیا ہے کہ 2000ء سے 2017ء تک فلسطینیوں کی 1700 املاک مسمار کی گئیں۔

(جاری ہے)

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ فلسطینیوں کی املاک کی مسماری کے لیے یہ بہانہ تراشہ گیا ہے کہ فلسطینیوں نے یہ املاکاسرائیلی انتظامیہ کی اجازت کے بغیر تعمیرکی تھیں۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 1948ء سے اب تک اسرائیلی ریاست فلسطینی علاقوں ، جزیرہ سیناء اور وادی گولان میں نہتے عرب اور فلسطینی شہریوں کا وحشیانہ قتل عام کیا گیا۔ 1967ء کے بعد 2017ء تک 14 یہودی کالونیاں تعمیر کی گئیں۔مشرقی بیت المقدس میں یہودی آباد کاروںکی تعداد 2 لاکھ 20 ہزار سے زیادہ ہے۔اس دوران اسرائیلی فوج نے مشرقی بیت المقدس کا 26 فیصد رقبہ یہودی کالونیوں کے لیے ہتھیا لیا۔