اسلام آباد میں سارک چیمبرز ہیڈکوارٹرزکی تعمیر جلد مکمل ہو گی، صدر سارک چیمبر رووان ادھیری سنگھے

ہیڈکوارٹر خطے کے کاروباری اداروں کو مل بیٹھنے اور کاروباری امور پر تبادلہ خیال کے مواقع فراہم کریگا‘افتخار ملک سے ٹیلیفون پر گفتگو

جمعہ 24 مئی 2019 15:54

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 24 مئی2019ء) سارک چیمبر آف کامرس کے صدر رووان ادھیری سنگھے نے کہا ہے کہ اسلام آباد میں چیمبرز ہیڈکوارٹرکی شاندار 10 منزلہ عمارت کی تعمیر جلد مکمل ہوجائے گی، یہ سٹیٹ آف دی آرٹ بلڈنگ سلامتی، خوشحالی اور ترقی کی علامت اور ہمسایہ ممالک کے ساتھ اعتماد، یکجہتی اور باہمی تعاون کا مظہر ہوگی۔ سارک چیمبر کے سینئر نائب صدر اور سارک بلڈنگ کمیٹی کے چیئرمین افتخار علی ملک کے ساتھ کولمبو سے ٹیلی فون پر گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سارک چیمبر ہیڈکوارٹر خطے کے کاروباری اداروں کو مل بیٹھنے اور کاروباری امور پر تبادلہ خیال کے مواقع فراہم کرے گا۔

انہوں نے کہا کہ سارک چیمبر کی سب سے بڑی ترجیح تمام رکن ممالک کے مابین اچھے تعلقات کو فروغ دینے کے لئے کوششیں، دو طرفہ و علاقائی شراکت داری اور معاشی انضمام کا حصول ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ چیمبر کے مستقل ہیڈکوارٹر سے ہمیں جنوبی ایشیا کی علاقائی و عوامی خوشحالی کیلئے مل بیٹھ کر کام کرنے کے مواقع میسر آئیں گے۔ اس وسیع عمارت کو ہم خطے کے قدرتی وسائل کے زیادہ سے زیادہ استعمال، بنیادی ڈھانچے کی تعمیر، خطے اور دنیا کے ساتھ کنیکٹوٹی بہتر بنانے، انرجی گرڈ کے قیام، کراس بارڈر ٹرانسپورٹ نیٹ ورک، شپنگ، فضائی روابط، سڑک، ریل اور واٹر ویز کی تعمیر، سیلاب اور دیگر قدرتی آفت کے خاتمے و روک تھام کے علاوہ تجارتی سہولیات کے لئے استعمال کر سکیں گے۔

اس طرح ٹرانزیکشن کی لاگت کو کم کرنے اور سرمایہ کاری و روزگار کے زیادہ مواقع پیدا کرنے میں مدد ملے گی۔ صدر سارک چیمبر نے کہا کہ جنوبی ایشیائی تعاون کو کئی چیلنجز کا سامنا ہے کیونکہ یہ افریقہ کے بعد دنیا کا دوسرا سب سے کم ترقی یافتہ علاقہ ہے اور قوت خرید کے اعتبار سے اس کا فی کس جی ڈی پی عالمی معیار سے تین گنا کم اور غریب آبادی کی تعداد دنیا میں سب سے زیادہ ہے۔

اس کے باوجود سارک میں تجارت اور سرمایہ کاری کے امکانات بہت زیادہ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سارک ممالک کو نان ٹیرف رکاوٹوں کے خاتمے اور بزنس ٹو بزنس مذاکرات پر توجہ مرکوز کرنا ہوگی۔ چیئرمین بلڈنگ کمیٹی و سینئر نائب صدر سارک چیمبر افتخار علی ملک نے تعمیراتی کام پر پیشرفت سے آگاہ کرتے ہوئے بتایا کہ عمارت کی تعمیر حتمی مرحلے میں داخل ہوگئی ہے اور امید ہے کہ یہ اس سال اگست تک مکمل ہو جائے گی۔

انہوں نے کہا کہ حکومت پاکستان اور میگنٹس کا اس منصوبے میں حصہ 80 فی صد جبکہ مجموعی لاگت ایک ارب روپے سے زائد ہے۔ انہوں نے بتایا کہ وائس چیئرمین بلڈنگ کمیٹی زبیر احمد ملک ذاتی طور پر عمارت کی تکمیل کی نگرانی کررہے ہیں جبکہ سیکرٹری جنرل حنا سعید اور ڈپٹی سیکرٹری جنرل ذوالفقار علی بٹ باقاعدگی سے منصوبے کا دورہ کرتے ہیں تاکہ کام کی کوالٹی پر سمجھوتہ کئے بغیر منصوبے کی بروقت تکمیل کو یقینی بنایا جا سکے۔ صدر سارک چیمبر نے تعمیراتی اخراجات کا بڑا حصہ برداشت کرنے پر حکومت پاکستان اور فنڈز کے انتہائی شفاف استعمال پر افتخار علی ملک اور زبیر احمد ملک کی کاوشوں کو سراہا۔