نیب نوٹسز کے بعد خودکشی کرنے والے اسد منیر کی بیٹی کا چئیرمین ویڈیو سکینڈل پر ردعمل

میں کسی سے بدلہ لینے پر یقین نہیں رکھتی مگر چیئرمین نیب کے سکینڈل کے منظرِ عام پر آنے سے مجھے منفی قِسم کی خوشی محسوس ہو رہی ہے، کیونکہ اس شخص نے ہماری چھوٹی سی فیملی سے تمام خوشیاں چھین لیں

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان ہفتہ 25 مئی 2019 13:54

نیب نوٹسز کے بعد خودکشی کرنے والے اسد منیر کی بیٹی کا چئیرمین ویڈیو ..
لاہور(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔25 مئی 2019ء) سابق ممبر اسٹیٹ سی ڈی اے بریگیڈئیر (ر) اسد منیر نے مبینہ طور پر خودکشی کر لی تھی۔میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا تھا کہ اسد منیر نے نیب نوٹسز کی وجہ سے تنگ آکر موت کو گلے لگایا تھا۔تاہم دو روز قبل چئیرمین ویڈیو سیکنڈل منظر عام پر آیا تو اسد منیر کی بیٹی نے بھی اس پر اپنا ردِ عمل دیا ہے۔سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر والد کے ساتھ تصویر  ٹویٹ کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ میں کسی سے بدلہ لینے پر یقین نہیں رکھتی مگر چیئرمین نیب کے سکینڈل کے منظرِ عام پر آنے سے مجھے بے پناہ منفی قِسم کی خوشی محسوس ہو رہی ہے، کیونکہ اس شخص نے ہمارے چھوٹے سے خاندان  سے تمام خوشیاں، روشنی اور زندگی چھین لی، یقینا میں چیئرمین نیب کو متعدد خاندانوں کو تباہ کرنے اور میرے معزز والد کو اذیت پہنچانے کا ملزم سمجھتی ہوں۔

(جاری ہے)

واضح رہے بریگیڈئیر (ر) اسد منیر کی لاش ڈپلومیٹک انکلیو میں ان کے فلیٹ ہر پنکھے سے لٹکی ہوئی ملی۔ خود کُشی سے قبل بریگیڈئیر (ر) اسد منیر نے چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس آصف سعید کھوسہ کے نام ایک خط بھی لکھا تھا۔ انہوں نے اپنے اس خط میں کہا کہ میری چیف جسٹس سے درخواست ہے کہ وہ نیب حکام کی کارروائیوں کا نوٹس لیں تاکہ کسی سرکاری افسر کو اُن جرائم کی سزا نہ ملے جس کا وہ مرتکب ہی نہیں ہے۔

اس خط میں بریگیڈئیر (ر) اسد منیر نے کہا کہ نیب نے میرے خلاف 2008ء میں پلاٹ بحال کرنے پر ایک ریفرنس دائر کر رکھا ہے جبکہ پلاٹ میں نے نہیں بلکہ چئیرمین نے بحال کیا تھا۔انہوں نے کہا کہ میں 2010- 2006ء تک اسٹیٹ کا ممبر رہا لیکن اس عرصے میں میرے خلاف کوئی کیس درج نہیں کیا گیا۔ لیکن اپریل 2017ء کے بعد سے نیب نے میرا جینا حرام کر دیا۔ وزارت داخلہ نے میرا نام نومبر 2017ء میں ایک ایف آئی آر کی بنیاد پر ایگزٹ کنٹرول لسٹ میں شامل کر دیا۔

جس کے بعد میں نے سیکرٹری ایم او آئی کےنام ایک نظر ثانی کی اپیل دائر کی لیکن مجھے کوئی جواب نہیں ملا اور ایک سال سے زائد عرصے تک میرا نام ای سی ایل میں ہی رہا۔ نیب نے گذشتہ ایک سال کے دوران میرے خلاف تین تفتیش اور دو انکوائریوں کا آغاز کیا۔ تین تحقیقات بورڈ ممبر اور دو انکوائریاں ممبر آف اسٹیٹ رہنے کی وجہ سے شروع کی گئیں۔ میری آپ سے مؤدبانہ درخواست ہے کہ اس خط کے ساتھ ہر کیس سے متعلق لگائی گئی میری دستاویزات کو ضرور پڑھیں۔

اگر آپ کو لگتا ہے کہ میں کرپشن کیسز میں ملوث رہا ہوں تو کیس بند ہو جائے گا اور اگر اس سب میں نیب کی غلطی ثابت ہو گئی تو میری آپ سے درخواست ہے کہ میرا نام کلئیر کر دیا جائے۔ میں نے جون 2018ء میں اپنے اثاثہ جات کی تفصیلات نیب میں جمع کروائی تھیں۔ میں بے عزتی، ہتھکڑیوں میں گرفتاری اور میڈیا کے سامنے پریڈ کروائے جانے سے بچنے کے لیے خودکشی کررہا ہوں۔
بریگیڈئیر (ر) اسد منیر نے چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ کے نام لکھے اس خط میں اپنی خود کُشی کی وجہ بھی بتائی اور کہا کہ میں اپنی جان اس اُمید پر دے رہا ہوں کہ آپ ایک ایسے نظام میں مثبت تبدیلی لائیں گے جہاں نا اہل لوگ احتساب کے نام پر شہریوں کی زندگیوں اور آبرو سے کھیل رہے ہیں۔