ضم ہونے والے قبائلی اضلاع تک ریسکیو 1122کی توسیع کے منصوبے کے لئے چار ارب 75کروڑ روپے کی لاگت کاتخمینہ لگا دیا ہے

ہفتہ 15 جون 2019 20:33

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 15 جون2019ء) ضم ہونے والے قبائلی اضلاع تک ریسکیو 1122کی توسیع کے منصوبے کے لئے چار ارب 75کروڑ روپے کی لاگت کاتخمینہ لگا دیا ہے چار سالوںکے دوران ریسکیو 1122کے ساتوں قبائلی اضلاع میں چار چار ریسیکومراکز قائم کئے جائینگے نئے مالی سال 2019-20کے بجٹ میں اس کے لئے باقاعدہ طور پر فنڈز مختص کردیا جائے گا۔

(جاری ہے)

ضلع خیبر ، مہمند ، باجوڑ اورکزئی ، کرم ، شمالی وزیرستان ، جنوبی وزیرستان اور سابق ایف آر کے علاقوں میں ریسیکو 1122کے دفاتر قائم کئے جائینگے ۔

قدرتی آفات سے نمٹنے کے لئے ریسیکو 1122کا دائرہ کار قبائلی اضلاع تک بڑھانے کی منظوری صوبائی حکومت کی جانب سے دیدی جا چکی ہے ۔جبکہ ریسکیو 1122خیبر پختونخوا کے ملازمین تعلیمی اسناد کی چھان بین مکمل ہو گئی ہے اور ممکنہ طور پر جعلی دستاویزات رکھنے والے ملازمین کو برطرف کرنے کی سفارشات بھی کی گئی ہے ۔