اہل سنت و الجماعت کا وزیر اعظم کی طرف سے توہین صحابہؓ و توہین مذہب پر مبنی تقریر پر الیکشن کمیشن اور عدالت عظمیٰ سے رجوع کرنے کا اعلان

وزیر اعظم نے اپنی تقریر میں صحابہ کرام کے بارے میں جن الفاظ کا استعمال کیا ہے اس سے امت مسلمہ کی شدید دل آزاری ہوئی ہے آئین پاکستان کی رو سے توہین صحابہ ایک سنگین جرم ہے،علامہ اورنگزیب فاروقی کا اسلام آباد میں جماعت کے دیگر رہنمائوں کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب

منگل 18 جون 2019 22:29

اہل سنت و الجماعت کا وزیر اعظم کی طرف سے توہین صحابہؓ و توہین مذہب پر ..
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 18 جون2019ء) اہل سنت و الجماعت کے مرکزی صدر علامہ اورنگزیب فاروقی نے وزیر اعظم کی طرف سے توہین صحابہؓ و توہین مذہب پہ مبنی تقریر پر الیکشن کمیشن آف پاکستان اور عدالت عظمیٰ سے رجوع کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہاہے کہ وزیر اعظم نے اپنی تقریر میں صحابہ کرام کے بارے میں جن الفاظ کا استعمال کیا ہے اس سے امت مسلمہ کی شدید دل آزاری ہوئی ہے اور آئین پاکستان کی رو سے توہین صحابہ ایک سنگین جرم ہے ۔

اسلام آباد میں جماعت کے دیگر رہنمائوں کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے علامہ اورنگزیب فاروقی اور دیگر مقررین نے کہاکہ ناموس صحابہؓ و اہلبیت تمام مسلمانوں کا متفقہ مسئلہ ہے۔ وزیر اعظم کے بیان کی شدید مزمت کرتے ہیں,توہین صحابہؓ اور توہین مذہب کی وجہ سے وزیر اعظم نااہل ہوچکے ہیں. تمام مذہبی و سیاسی جماعتوں کے اراکین کے مشکور ہیں جنہوں نے اس حساس عنوان پر ایوان کے اندر اور باہر آواز بلند کر کے یہ ثابت کردیا کہ ناموس صحابہؓ کا تحفظ امت مسلمہ کا متفقہ مسئلہ ہے اور اس عنوان پر پوری قوم ایک پیج پر ہے اسکا دہشت گردی،شدت پسندی اور فرقہ واریت سے کوئی تعلق نہیں ہے انہوںنے کہاکہ وزیر اعظم پاکستان نے مورخہ 11 جون 2019 کو رات کی تاریکی میں قوم سے خطاب میں صحابہ کرام جیسی مقدس شخصیات پر نازیبا،گستاخانہ اور توہین آمیز الفاظ استعمال کیے ہیں اور وزیر اعظم نے کہا کہ جنگ بدر میں 313 کے علاوہ باقی صحابہ ؓ ڈر گئے تھے اور جنگ احد میں مال غنیمت کو لوٹ مار اور اللہ کے رسولﷺ کی نافرمانی جیسے الفاظ استعمال کیئے جو کہ توہین کے زمرے میں آتے ہیں جس سے امت مسلمہ کی شدید دل آزاری ہوئی ہے۔

(جاری ہے)

آئین پاکستان کی رو سے توہین صحابہ ؓ ایک سنگین جرم ہے جس کی وجہ سے وزیر اعظم پاکستان اسلامی جمہوریہ پاکستان کے وزارت عظمٰی کے منصب کے اہل نہیں رہے۔اس کے لیئے ہم عدالت عظمٰی اور الیکشن کمیشن سے رجوع کریں گے جس کے لیئے وکلاء کا پینل تشکیل دے دیا گیا ہے۔نیز اس حساس عنوان پر ہم مرحلہ وار احتجاج کا سلسلہ شروع کر رہے ہیں۔جمعرات کو اسلام آباد، جمعہ کو پشاور اور بروزاتوار کو کراچی,لاہور اور کوئٹہ میں احتجاج ہوگا۔دارالحکومت اسلام آباد میں ایک نوجوان صحافی بلال خان جو کہ ناموس رسالت ﷺ و ناموس صحابہؓ کا علمبردار تھا بے دردی سے شہید کر دیا گیا ہم اس کی بھرپور مزمت ژ*کرتے ہیں اور قاتلوں کی گرفتاری کا بھرپور مطالبہ کرتے ہیں۔