اقوام متحدہ کا ڈاکٹر محمد مرسی کی موت کا فوری اور مکمل تحقیقات کا مطالبہ

بدھ 19 جون 2019 11:51

اقوام متحدہ کا ڈاکٹر محمد مرسی کی موت کا فوری اور مکمل تحقیقات کا مطالبہ
قاہرہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 19 جون2019ء) 19 جون اقوام متحدہ نے مصر کے سابق صدرڈاکٹر محمد مرسی کی عدالت میں سماعت کے دوران ہونے والی موت کی فوری اور مکمل تحقیقات کرانے کا مطالبہ کیاہے۔ بین الاقوامی ذرائع ابلاغ کے مطابق اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے معاملات کے ہائی کمشنر کے ترجمان روپرٹ ولیولے کے حوالہ سے کہا کہ حراست میں کسی بھی حادثاتی موت کے بعد ایک خود مختار ادارہ کی جانب سے موت کی وجوہات کو واضح کرنے کے لئے فوری طور پر منصفانہ اور مکمل طور پر شفاف جانچ ہونی چاہئے۔

انہوں نے ڈاکٹر محمد مرسی کی حراست کی شرائط کے بارے میں خدشات کا اظہار کیا جس میں ناکافی طبی دیکھ بھال تک رسائی شامل ہے۔یہ امر قابل ذکر ہے کہسابق صدر مرسی کی سیاسی جماعت اخوان المسلمین کے سیاسی بازو دی فریڈم اینڈ جسٹس پارٹی نے محمد مرسی کی موت کو قتل قرار دیدیا ہے۔

(جاری ہے)

ترکی کے صدر رجب طیب ارزدگان نے محمد مرسی کی موت کا الزام مصر کے ’غاصبوں‘ پر عائد کیا جبکہ قطر کے امیر شیخ تمیم بن حماد ال ثانی نے نے ان کی موت پر گہرے دکھ کا اظہار کیا ہے۔

ایمنسٹی انٹرنیشنل کی ڈپٹی ڈائریکٹر برائے مشرقِ وسطیٰ اور شمالی امریکہ کا کہنا ہے مرسی کو چھ سال تک قیدِ تنہائی میں رکھا گیا جس نے ان کے دماغ اور جسمانی حالت پر قابلِ ذکر اثر ڈالا، انھیں موثر اور بھرپور طریقے سے باہر کی دنیا سے کاٹ دیا گیا تھا۔ہیومن رائٹس واچ کی مشرقِ وسطیٰ کی ڈائریکٹر سارہ لی وٹسن نے محمد مرسی کی موت کو ’خوفناک لیکن مکمل طور پر قابلِ پیش گوئی‘ قرار دیا ہے۔

مصری حکام کے مطابق محمد مرسی نے پیر کو ایک مقدمے کی سماعت کے دوران عدالت میں اپنا موقف پیش کرنے کے بعد بے ہوش ہوگئے۔ مصر کے سرکاری ٹی وی کے مطابق ان کی موت دل کا دورہ پڑنے سے ہوئی۔ مصر کے موجودہ صدر جنرل عبدالفتح السیسی نے متخب صدر محمد مرسی کو 2013 ء میںاقتدار سے بے دخل کیا تھا۔67 سالہ محمد مرسی اپنی معزولی کے بعد سے قید تنہائی میں تھے۔ انھیں قاہرہ میں سپردِ خاک کر دیا گیا ہے۔