ملک کی غذائی ضروریات کو پوراکرنے کیلئے جدید زرعی ٹیکنالوجی سے استفادہ وقت کا تقاضا ہے، زرعی ماہرین

بدھ 19 جون 2019 15:05

سلانوالی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 19 جون2019ء) زرعی ماہرین نے بتایا ہے کہ ملک کی غذائی ضروریات کوپوراکرنے کیلئے جدیدزرعی ٹیکنالوجی اورجدیدطریقہ آپیاشی سے استفادہ وقت کا تقاضاہے غذائی قلت میںتیزی سے کمی لانے کیلئے پیداوارمیں60فیصداضافہ ناگزیرہے بلاشبہ بنیادی طورپر پاکستان ایک زرعی ملک ہے جس میں ایک بہت بڑازرعی نظام اورآپیاشی کیلئے نہروں کاجال موجودہے پاکستان میںدنیاکابہترین نہری نظام ہونے کے باوجودتمام فصلوںکی کل ضروریات کا50سی60فیصدپانی نہروںسے حاصل کیا جاتاہی5سی10فیصدپانی کی ضرورت بارشوںسے پوری اورباقی زمین کے اندرسے حاصل کیاجاتاہے زمینی پانی جیسے واٹربنک کانام بھی دیاجاتاہے نکالنے کیلئے پنجاب بھرمیںتقریبا10لاکھ ٹیوب ویل کام کررہے ہیں زمینی پانی کااتنی وافرمقدارمیںاستعمال بڑی تیزی سے ا س میں کمی لارہاہے ایک اندازے کے مطابق40سی45ملین ایکڑفٹ سالانہ پانی زمین سے نکالاجارہاہے جبکہ اس کے برعکس تقریبا30سی35ملین ایکڑفٹ پانی زمین میںبارشوںدریائوںنہروںکھالوںوغیرہ سے جمع ہوتاہے ہماراپانی ہرسال تین فٹ نیچے جارہاہے ان خیالات کااظہارانہوںنے اے پی پی سے گفتگو کرتے ہوئے کیاانہوںنے کہاکہ ان اعدادوشمارسے ظاہرہے کہ زمینی پانی کاذخیرہ بڑی تیزی سے کم ہورہاہے کاشتکاروںکویہ احساس دلانے کی ضرورت ہے کہ آپیاشی کے جدیدطریقے مثلاڈرپ اورسپرنکلراریگیشن سسٹم کو زیادہ سے زیادہ پھیلائیں جس سی70سی90فیصدپانی کی بجٹ ہوسکتی ہے خادم اعلی پنجاب حکومت اورمحکمہ زراعت بھی اس سلسلہ میںسنجیدہ اقدامات کررہے ہیںانہوںنے مزیدکہاکہ کاشتکار کی فصل اورزندگی پانی کی محتاج ہے ملک بھرمیںزرعی رقبوںپربائیوںگیس اورسولرانرجی سے ٹیوب ویل چلانے کاحکومتی منصوبہ بھی خوش آئندہے لیکن ا س کاحجم مزیدپھیلائوکامتقاضی ہے زراعت کی ترقی کیلئے حکومت بہت کچھ کررہی ہے مزید کچھ کرنے کی ضرورت ہے پاکستان جیسے زرعی ملک کیلئے لانگ ٹرم پلاننگ کی اشدضرورت ہے اس پرعمل کرکے پاکستان امدادلینے والانہیںبلکہ دینے والاملک بن سکتاہے کاشتکارخوشحال ہوسکتے ہیں۔