معاشرہ میں ہر سطح پر بین الاقوامی معیار کی مؤثر ہنگامی طبی نگہداشت کی فراہمی کیلئے ہر ممکن کاوشیں بروئے کار لائی جانی چاہئیں،

ملک میں ایمرجنسی میڈیسن ٹریننگ سنٹرز میں اضافہ کی ضرورت ہے، پاکستان اور برطانیہ کے درمیان اس شعبہ میں مضبوط اشتراک کار سے پاکستان کیلئے بہت زیادہ فوائد حاصل کئے جا سکتے ہیں صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کی رائل کالج آف ایمرجنسی میڈیسن برطانیہ کے وفد سے گفتگو

جمعرات 20 جون 2019 20:12

معاشرہ میں ہر سطح پر بین الاقوامی معیار کی مؤثر ہنگامی طبی نگہداشت ..
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 20 جون2019ء) صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے کہا ہے کہ معاشرہ میں ہر سطح پر بین الاقوامی معیار کی مؤثر ہنگامی طبی نگہداشت کی فراہمی کیلئے ہر ممکن کاوشیں بروئے کار لائی جانی چاہئیں، ملک میں ایمرجنسی میڈیسن ٹریننگ سنٹرز میں اضافہ کی ضرورت ہے، پاکستان اور برطانیہ کے درمیان اس شعبہ میں مضبوط اشتراک کار سے پاکستان کیلئے بہت زیادہ فوائد حاصل کئے جا سکتے ہیں۔

انہوں نے یہ بات رائل کالج آف ایمرجنسی میڈیسن (آر سی ای ایم) برطانیہ کے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کہی جس نے ادارہ کے ڈین ڈاکٹر جیسن لانگ کی قیادت میں جمعرات کو ان سے ملاقات کی۔ صدر نے پاکستانی میڈیکل یونیورسٹیز کے ساتھ آر سی ای ایم کے اشتراک کار کو سراہتے ہوئے اکتوبر 2017ء میں ایمرجنسی میڈیسن کے بارے میں پہلی مشترکہ بین الاقوامی کانفرنس کے انعقاد پر مبارکباد دی۔

(جاری ہے)

انہوں نے اس امر پر اطمینان کا اظہار کیا کہ آر سی ای ایم راولپنڈی میڈیکل یونیورسٹی میں ایک سالہ تربیتی پروگرام شروع کر رہی ہے۔ ڈاکٹر عارف علوی نے کہا کہ یہ پروگرام نہ صرف اس شعبہ میں متعلقہ پیشہ وارانہ ضروریات کو پورا کرے گا بلکہ سپیشلسٹ ٹریننگ اینڈ ممبر شپ اینڈ فیلو شپ امتحانات کے حصول میں بھی معاون ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ اس طرح کے پروگرام تمام ہسپتالوں کیلئے خصوصی مہارت، معیار میں اضافہ اور مریضوں کو مؤثر نگہداشت کی فراہمی کیلئے ایمرجنسی میڈیسن کو وسعت دینے اور مضبوط بنانے میں بھی مددگار ہوں گے۔

صدر نے ملک میں مزید ایمرجنسی میڈیسن ٹریننگ سنٹرز کی ضرورت کو اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ آر سی ای ایم اور پاکستانی میڈیکل کالجز و یونیورسٹیز اور ہسپتالوں کے درمیان زیادہ اشتراک کار ہونا چاہئے۔ انہوں نے یقین دلایا کہ پاکستان اور برطانیہ کے درمیان اس شعبہ میں مضبوط تر تعاون سے پاکستان کو بہت زیادہ فوائد مل سکتے ہیں۔ انہوں نے اس اعتماد کا اظہار کیا کہ برطانیہ/امریکہ بورڈ سرٹیفائیڈ اوورسیز پاکستانیز ایمرجنسی فزیشنز کے بڑی تعداد میں پاکستان واپس آنے سے ملک میں سی پی ایس پی مصدقہ ٹریننگ سنٹرز میں اضافہ ہو گا۔