پاکستان سمیت دنیا بھر میں ’’ورلڈ ریبیزڈے‘‘ منایاگیا

منگل 25 جون 2019 13:17

فیصل آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 25 جون2019ء) پاکستان سمیت دنیا بھر میں ’’ورلڈر ریبیز ڈے‘‘ منگل کو بھر پور طریقے سے منایا گیا ۔ اس موقع پر عالمی ادارہ صحت، حکومت پاکستان ، محکمہ صحت پنجاب ،پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن ، اسلامک میڈیکل ایسوسی ایشن، بیکٹیر یالوجسٹس سپیشلسٹس ایسوسی ایشن اور دیگر طبی تنظیموں وا ین جی اوز کے زیر اہتمام خصوصی تقریبات، سیمینارز ، کانفرنسز ، ورکشاپس کا انعقاد کیا گیاجبکہ تمام بڑے شہروں میں عوامی شعوری بیداری کیلئے واکس بھی منعقد کی گئیں۔

ماہرین طب نے مختلف تقریبات سے خطاب کے دوران بتایاکہ ریبیز بائولے کتے کے کاٹنے سے پیدا ہونے والی ایک انتہائی خطرناک ، دنیا کی دسویں بڑی مگر بروقت علاج کی صورت میں قابل علاج بیماری ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے بتایا کہ دنیا بھر میں سالانہ 60 ہزا راور پاکستان میں تقریباً 5 ہزار افراد اس موذی مرض کا شکار ہو کر زندگی کی بازی ہار جاتے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ اگرچہ دنیا کے 152 سے زائد ممالک میں ریبیز کی بیماری پائی جاتی ہے لیکن اس کے مریضوں کی زیادہ تعداد ایشیاء اور افریقہ میں ہے حتیٰ کہ بھارت میں سب سے زیادہ 20 ہزار کے قریب لوگ سالانہ ریبیز کی وجہ سے موت کا شکار ہو جاتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ چونکہ لوگوں کو ریبیز کے متعلق کوئی آگاہی نہیں اسلئے وہ فوری طور پر سرکاری ہسپتالوں کے مستند ڈاکٹرز کی بجائے گھریلو سطح پر ہی علاج کو ترجیح دیتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایشیاء میں سالانہ 30 ہزار لوگ اس بیماری کی نذر ہوجاتے ہیں اس طرح ہر 15 منٹ میں ایک انسان کی موت واقع ہوتی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ تشویشناک امریہ ہے کہ متوفیان میں 50 فیصد افراد کی عمر 15 سال سے کم ہوتی ہے۔

انہوں نے بتایا کہ پہلے ریبیز کی صورت میں 14 ٹیکوں کا کورس ہوتا تھا جو پیٹ میں لگنے کے باعث انتہائی تکلیف دہ ہوتے تھے لیکن اب صرف چار ٹیکوں کا کورس ہوتا ہے جو بازو کی جلد میں لگائے جاتے ہیں اور انکی قیمت بھی 150 روپے فی ٹیکہ ہے۔ انہوں نے بتایا کہ آئی پی ایچ سالانہ بنیاد پر55 ہزار مریضوں کو ویکسین فراہم کر رہا ہے جبکہ تمام سرکاری ہسپتالوں میں بھی ویکسین کی سپلائی یقینی بنائی جارہی ہے۔