پاکستان نے افغانستان میں ’’ایساف‘‘ کے تحت نیٹو اور امریکی فورسز کی ہر ممکن مدد کی ہے،

پاکستان اور نیٹو کے افغان امن عمل کے حوالے سے مؤقف میں کافی یکسانیت ہے، دونوں افغانستان کے مسئلے کو افغان قیادت سے مذاکرات کے ذریعے حل کرنے کے حامی ہیں وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی کی نیٹو کے سیکرٹری جنرل سٹولٹن برگ سے بات چیت

منگل 25 جون 2019 18:06

پاکستان نے افغانستان میں ’’ایساف‘‘ کے تحت نیٹو اور امریکی فورسز ..
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 25 جون2019ء) وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پاکستان نے افغانستان میں سہ رکنی اتحاد ’’ایساف‘‘ کے تحت نیٹو اور امریکی فورسز کی ہر ممکن مدد کی ہے، پاکستان اور نیٹو کے افغان امن عمل کے حوالے سے مؤقف میں کافی یکسانیت ہے، دونوں افغانستان کے مسئلے کو افغان قیادت سے مذاکرات کے ذریعے حل کرنے کے حامی ہیں۔

یہ بات انہوں نے گزشتہ روز برسلز میں نیٹو ہیڈکوارٹرز میں نیٹو کے سیکرٹری جنرل سٹولٹن برگ سے ملاقات کے دوران بات چیت کرتے ہوئے کہی۔ ملاقات میں پاکستان اور نیٹو کے مابین دو طرفہ تعاون اور افغان امن عمل سمیت باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ کیا گیا۔ اس موقع پر ڈپٹی سیکرٹری جنرل نیٹو روز گوٹیمویلر بھی موجود تھے۔

(جاری ہے)

وزیر خارجہ نے کہا کہ پاکستان نے افغانستان میں سہ رکنی اتحاد ’’ایساف‘‘ کے تحت نیٹو اور امریکی فورسز کی ہر ممکن مدد کی ہے۔

پاکستان اور نیٹو کے افغان امن عمل کے حوالے سے مؤقف میں کافی یکسانیت ہے کیونکہ دونوں افغانستان کے مسئلے کو افغان قیادت سے مذاکرات کے ذریعے حل کرنے کے حامی ہیں۔ وزیر خارجہ نے جنوبی ایشیاء میں امن و استحکام کیلئے پاکستان کی کوششں کے حوالے سے بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ حکومت پاکستان تمام ہمسایہ ملکوں کے ساتھ امن کی پالیسی پر عمل پیرا ہے اور کشمیر سمیت تمام تصفی طلب معاملات پر امن بات چیت کے ذریعے حل کرنے کا خواہاں ہے۔

وزیر خارجہ نے کہا پاکستان دہشت گردی کے عفریت پر قابو پانے کیلئے نیشنل ایکشن پلان سمیت متعدد اقدامات پر عملدرآمد کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اور نیٹو کے مابین 2010 سے لیکر آج تک دو طرفہ سیکورٹی تعاون کے حوالے سے مذاکرات کے آٹھ ادوارِ ہو چکے ہیں۔ نیٹو نے بھی مشکل حالات میں پاکستان کا ساتھ نبھایا ہے، 2005 میں آنے والے شدید ترین زلزلے میں نیٹو نے امدادی کارروائیوں میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیا۔

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ 2010 میں جب پاکستان میں سیلاب نے شدید تباہی پھیلائی اس وقت بھی ’’نیٹو‘‘ اراکین نے پاکستان کا بھرپور ساتھ دیا۔ نیٹو سیکرٹری جنرل نے اس موقع پر کہا کہ افغانستان میں قیام امن اور دہشت گردی کے خاتمے کیلئے پاکستان کا کردار قابل تحسین ہے۔ انہوں نے کہا کہ نیٹو خطے میں قیام امن کیلئے پاکستان کے تعاون اور مثبت کردار کا معترف ہے۔ انہوں نے کہا کہ نیٹو پاکستان کے ساتھ دو طرفہ تعاون کو مزید فروغ دینے کا خواہاں ہے۔