خسرہ سے دنیابھرمیں روزانہ 430 افراد لقمہ اجل بن رہے ہیں،زیادہ تعداد 5 سال تک کی عمر کے بچوں کی ہے،عالمی ادارہ صحت کا انکشاف

جمعہ 28 جون 2019 14:28

فیصل آباد۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 28 جون2019ء) عالمی ادارہ صحت نے انکشاف کیاہے کہ پاکستان سمیت یورپ اور دنیا کے کئی دیگر علاقوں میں خسرے کی بیماری کے پھیلائو میں اضافہ ہوتاجارہاہے اور ہر سال بے شمار بچے خسرے سے متاثر ہورہے ہیں نیز خسرہ سے دنیابھرمیں روزانہ 430 افراد لقمہ اجل بن رہے ہیں جبکہ زیادہ تعداد 5 سال تک کی عمر کے بچوں کی ہے لہٰذا اگر اس ضمن میں فوری اقدامات نہ کئے گئے تو خسرہ مزید کئی قیمتی زندگیاں نگل سکتاہے ۔

عالمی ادارہ صحت اور یو نیسیف کے ذرائع نے بتایا کہ دنیا بھر میں خسرہ سے ہر سال بے شمار بچے متا ثر ہو تے ہیں کیو نکہ یہ یو رپ سمیت دنیا کے متعددعلا قوں میں عام ہے۔انہوںنے بتایاکہ گزشتہ سال دنیابھرمیں خسرہ سے ہلاک ہو نے والے ایک لاکھ 58 ہزار افراد میں سے زیادہ تعداد5 سال تک کے بچوں کی تھی اور اب دنیا میں اس بیما ری سے ہر روز430 لوگ لقمہ اجل بن جا تے ہیں جبکہ فی کس کم آمدنی والے مما لک میں صحت کی مناسب سہو لتوں کی عدم فراہمی کیو جہ سی95 فیصد افراد خسرہ کی وجہ سے مو ت کے منہ میں چلے جا تے ہیں ۔

(جاری ہے)

انہوںنے بتایاکہ کئی مما لک میں خسرہ وبا کی شکل اختیار کر چکا ہے اور سال رواں کے دوران پا کستان میں 20ہزار افراد میں خسرہ کی تشخیص ہو ئی جبکہ200 کے قریب بچے خسرے کی وجہ سے فوت ہو گئے ۔ انہوںنے بتایاکہ ترقی پذیر ممالک میں ہر سال 3 کروڑ بچے خسرے سے متا ثر ہو تے ہیں جن میں سے ایک لاکھ فوت ہو جاتے ہیں اسی طرح یہ مو ذی مرض ہر سال 15 ہزار سے 60ہزار تک افراد کو اندھے پن میں مبتلا کر دیتا ہے۔ انہوں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ ادارے اور افراد مر بوط کو ششوں اور خدمت خلق کے جذبے سے سر شار ہو کر خسرے اور دیگر وبائی امراض پر سو فیصد قا بو پانے میں کا میابی حاصل کر سکتے ہیں۔

متعلقہ عنوان :