امریکا میں امیگریشن جیل پر حملہ، مظاہرے پھر شروع

مظاہرین امریکی امیگریشن اور کسٹمز سے متعلق پالیسیوں اور حراستی مرکز کے خلاف نعرے بازی کرتے رہے

پیر 15 جولائی 2019 16:55

نیویارک(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 15 جولائی2019ء) امیگریشن جیل پر ایک مسلح حملہ آور کی جانب سے دھماکا خیز مواد پھینکے جانے کے ایک روز بعد مظاہرین اس جیل کے باہر دوبارہ جمع ہو گئے ۔ یہ حملہ آور بعد میں مردہ حالت میں ملا تھا۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق جائے وقوعہ پر جب چار پولیس اہلکار پہنچے تو انہیں وہاں 69 سالہ ویلم فان سپرونسن مردہ حالت میں ملے۔

اس واقعے کے بعد نجی کمپنی کی ملکیت ٹیکما نارتھ ویسٹ حراستی مرکز کے باہر مظاہرین جمع ہو گئے۔ مظاہرین امریکا کی امیگریشن اور کسٹمز سے متعلق پالیسیوں اور اس حراستی مرکز کے خلاف نعرے بازی کرتے رہے ۔ مقامی ٹی وی چینلز کے مطابق قریب ایک سو مظاہرین اس مرکز کے باہر جمع ہوئے۔اس حراستی مرکز میں ان تارکین وطن کو رکھا جاتا ہے، جنہیں ملک بدر کیا جانا ہو۔

(جاری ہے)

اس کے علاوہ اس حراستی مرکز میں بچوں سے الگ کر دئیے گئے تارکین وطن والدین کو بھی قید کیا جاتا ہے۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی غیرقانونی ترک وطن سے متعلق صفر برداشت کی پالیسی کے تحت امریکا میں غیرقانونی طور پر پہنچنے والوں کے خلاف کارروائیوں میں اضافہ ہوا ہے۔اس حراستی مرکز کے ایک منتظم جی ای او گروپ کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا کہ اسے اس مرکز کے باہر مقامی افراد کے جمع ہونے کا علم ہے ہم تمام افراد کے حقوق کا احترام کرتے ہیں، جو اپنی رائے کے اظہار کر رہے ہیں۔