سندھ ہائی کورٹ، مفتاح اسماعیل اور عمران شیخ کی7دن کے لیے حفاظتی ضمانت منظور

نیب کارروائی بدنیتی پر مبنی ہے، گرفتاری کا خدشہ ہے لہذا حفاظتی ضمانت دی جائے، درخواست میں موقف گھر پر چھاپوں کی ضرورت نہیں تھی، جو عدالت کا فیصلہ ہوگا، تسلیم کروں گا،شاہد خاقان عباسی جیسا مخلص انسان اس ملک کو پھر کبھی نہیں ملے گا،مفتاح اسماعیل

جمعہ 19 جولائی 2019 15:14

سندھ ہائی کورٹ، مفتاح اسماعیل اور عمران شیخ کی7دن کے لیے حفاظتی ضمانت ..
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 19 جولائی2019ء) سندھ ہائی کورٹ نے سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل اور سابق ایم ڈی پی ایس او عمران شیخ کی ایل این جی کیس میں 7 روز کے لیے حفاظتی ضمانت منظور کرلی ہے۔سابق وزیر خزانہ اور لیگی رہنما مفتاح اسماعیل ایل این جی کیس میں نیب گرفتاری سے بچنے کے لیے جمعہ کی صبح 7بجے ہی سندھ ہائی کورٹ پہنچ گئے، جہاں انہوں نے کنٹین میں بیٹھ کر وقت گزارا، سابق ایم ڈی پی ایس او عمران الحق بھی مفتاح اسماعیل کی گاڑی میں بیٹھ کر سندھ ہائیکورٹ پہنچے۔

بعد ازاں دنوں نے سندھ ہائی کورٹ میں درخواست دائر کی جس میں موقف اپنایا گیاکہ نیب کارروائی بدنیتی پر مبنی ہے، نیب نے جب بھی طلب کیا میں وہاں گیا ہوں تاہم گرفتاری کا خدشہ ہے لہذا حفاظتی ضمانت دی جائے۔

(جاری ہے)

مفتاح اسماعیل اور عمران الحق کے وکلا نے حفاظتی ضمانت درخواستیں جمعہ کو ہی سننے کی درخواست دائر کی جس کو عدالت نے منظور کرلیا۔درخواست کی سماعت کے دوران عدالت نے مفتاح اسماعیل اور سابق ایم ڈی پی ایس او عمران الحق کی حفاظتی ضمانت 7 روز کے لیے منظور کرلی تاہم دونوں کو 5 ،5 لاکھ روپے کے مچلکے جمع کرانے اور متعلقہ عدالت میں پیش ہونے کا حکم دیا۔

عدالت میں پیشی کے موقع پر میڈیا سے گفتگو میں مفتاح اسماعیل نے کہاکہ نیب تحقیقات کا سامنا کرنے کو تیار ہوں، جمعرات کوصبح 10 بجے کا نوٹس مجھے دوپہر 3 بجے موصول ہوا ہے۔ میرے خیال سے میرے گھر پر چھاپوں کی ضرورت نہیں تھی، اب عدالت آیا ہوں اور جو عدالت کا فیصلہ ہوگا، تسلیم کروں گا۔ انہوں نے کہاکہ شاہد خاقان عباسی جیسا مخلص انسان اس ملک کو پھر کبھی نہیں ملے گا، یہ اس ملک کی خوش قسمتی ہے کہ شاہد خاقان عباسی جیسا شخص ملا۔واضح رہے کہ گزشتہ روز نیب کی جانب سے مفتاح اسماعیل کے وارنٹ گرفتاری جاری کیے گئے تھے جس کے بعد نیب ٹیم نے سابق وزیر خزانہ کی گرفتاری کے لیے ان کے گھر پر چھاپہ بھی مارا تاہم وہ گھر کے اندر موجود نہیں تھے۔