شادی کی تقریبات میں کھانے پر پابندی عائد کرنے کیلئے قانون سازی کرنے کے مطالبے کی قرارداد پنجاب اسمبلی میں جمع

جمعہ 19 جولائی 2019 18:04

شادی کی تقریبات میں کھانے پر پابندی عائد کرنے کیلئے قانون سازی کرنے ..
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 19 جولائی2019ء) شادی کی تقریبات میں کھانے پر پابندی عائد کرنے کے لیے قانون سازی کرنے کے مطالبے کی قرارداد پنجاب اسمبلی میں جمع کروادی گئی ۔ تحریک انصاف کی رکن پنجاب اسمبلی مسرت جمشید چیمہ کی جانب سے جمع کرائی گئی قرارداد کے متن میں کہا گیا ہے کہ صوبائی اسمبلی پنجاب کا یہ ایوان سمجھتا ہے کہ پاکستان کی 60فیصد سے زائد آبادی کی آمدن یومیہ 2ڈالر سے کم ہے۔

آبادی کا بیشتر حصہ غریب اور لوئر مڈل کلاس سے تعلق رکھتا ہے۔ مسلم معاشرے میں بالغ و عاقل بچیوں اور بچوں کی شادی معاشرتی اور مذہبی نقطہ نظر سے لازم و ملزوم ہے، مسلم معاشرے میں شادی خاندان کے تصور اور احساس ذمہ داری کی راہ ہموار کرتی ہے۔ پاکستان میں مہنگائی، رسوم اور روایات نے شادی کے مقدس فریضہ کو انتہائی مشکل بنا دیا ہے۔

(جاری ہے)

جس کی وجہ سے والدین اپنی بچیوں کی شادی جیسا اہم اور مقدس فرض ادا کرنے سے قاصر ہیں۔

بچیاں اپنے والدین کے گھروں میں بن بیاہی بوڑھی ہو رہی ہیں۔ ریاست مدینہ کے تصور کے مطابق پاکستان میں شادی جیسا مقدس فریضہ سنت نبوی کے مطابق ادا کرنے سے آسانی ہوگی۔ والدین با احسن و خوبی اس فرض کو ادا کر سکیں گے۔ قرارداد میں حکومت سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ"شادی کے مقدس موقع پر دکھاوے کی رسومات کے خاتمے اور کھانا کھلانے پر پابندی عائد کرنے کے لئے جلد از جلد قانون سازی کی جائے۔