بلوچستان اور وزیرستان حملوں میں متعدد گروپس کے ملوث ہونے کا انکشاف

دونوں کارروائیوں کو سرحد پار سے کنٹرول کیے جانے کے شواہد مل گئے

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین پیر 29 جولائی 2019 10:54

بلوچستان اور وزیرستان حملوں میں متعدد گروپس کے ملوث ہونے کا انکشاف
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 29 جولائی 2019ء) : بلوچستان اور وزیرستان میں متعدد گروپس کے ملوث ہونے کے اشارے مل گئے ہیں۔ جبکہ ان کارروائیوں کو سرحد پار سے کنٹرول کیے جانے کے شواہد بھی حاصل ہوئے ہیں۔ قومی اخبارمیں شائع رپورٹ کے مطابق افغانستان کے صوبہ قندھار اور ننگرہار سے بلوچستان اور وزیرستان میں دہشتگرد حملوں سے پہلے اور بعد میں گرے ٹریفک انٹرسیپٹ کی گئی جس میں ان کارروائیوں کو کنٹرول کرنے کے اشارے ملتے ہیں۔

دونوں حملے متعد دہشتگرد گروپس نے مل کر کئے ۔ سکیورٹی ذرائع نے بلوچستان اور وزیرستان میں کیے جانے والے دہشتگرد حملوں کے حوالے سے انٹیلی جنس رپورٹس شیئر کرتے ہوئے بتایا کہ دونوں کارروائیوں سے پہلے اور بعد میں افغان صوبہ قندھار اور ننگرہار کے ساتھ واقع پاکستان بارڈر کے قریب گرے ٹریفک انٹرسیپٹ کی گئی جس میں ان کارروائیوں کو کنٹرول کرنے کے اشارے ملتے ہیں۔

(جاری ہے)

دہشتگرد حملے مختلف گروپس نے مل کر کیے جنہیں مقامی سلیپر ایجنٹس کی سپورٹ حاصل تھی۔ انہوں نے بتایا کہ بلوچستان لیبریشن فرنٹ کے ہائی ویلیو ٹارگٹ گہرام بلوچ اور ایک نئے بننے والے گروپ بلوچ لبریشن ٹائیگرز کے بڑے ٹارگٹ میران بلوچ کی قندھار سے آپریٹ کرنے کی اطلاعات ہیں۔ حربیار مری کی بلوچ لبریشن آرمی قندھار اور سیستان، ایران بارڈر کے قریب سے آپریٹ کرتی ہے۔

براہمداغ بگٹی کی بلوچ ریپبلکن آرمی ، یونائیٹڈ بلوچ آرمی ،لشکر بلوچستان اوران سے جڑے دیگر گروپس افغان بارڈر کے سرحدی علاقوں سے آپریٹ کر رہے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ براہمداغ بگٹی کے گروپ میں پھوٹ پڑ گئی ہے جس کے نتیجے میں ایک نئے گروپ بلوچ لبریشن ٹائیگرز نے جنم لیا۔ پھوٹ کی بڑی وجہ بیرونی فنڈنگ کا حصہ تھی ۔ رپورٹ میں بتایا گیا کہ میران بلوچ گروپ براہمداغ سے یہ ڈیمانڈ کرتا تھا کہ فنڈز کا بڑا حصہ بلوچستان میں کارروائیاں کرنے والے اور افغانستان سے آپریٹ کرنے والے لوگوں کو دیا جائے ،براہمداغ بگٹی کا گروپ جو دیگر دہشتگرد گروپس کی طرح بھارت کی سپورٹ سے چل رہا ہے ، میں سے بلوچ لیبریشن ٹائیگرز کے نام سے ایک نیا گروپ بن گیا جو براہ راست بھارتی ایکسٹرنل سیکرٹ سروس را کی سرپرستی میں چلا گیا اور علیحدہ سے آپریٹ کر رہا ہے ۔

اس گروپ کی بلوچستان لبریشن فرنٹ کے ساتھ قریبی آپریشنل رابطوں کی انفارمیشن ہے ۔انہوں نے بتایا کہ دہشتگرد کوسٹل ایریا کو زیادہ فوکس کر رہے ہیں تا کہ سی پیک کو نقصان پہنچانے کی کوشش کی جا سکے ، بلوچ گروپس کوافغان ایران بارڈر کے نزدیک سے آپریٹ کرنے والے دہشتگرد گروپ جیش العدل اور ڈرگ کارٹلز کی سپورٹ بھی ملتی ہے ۔ قومی اخبار کی رپورٹ میں بتایا گیا کہ یہ تمام کریمنل انٹر پرائز مختلف اوقات میں ایک دوسرے کی سپورٹ کرتے ہیں۔

انہوں نے بتایا کوسٹل بیلٹ میں دہشتگرد گروپس بلوچستان لبریشن فرنٹ اور بلوچ لبریشن آرمی کی ایکٹویٹی ہے ،جبکہ بلوچ لبریشن آرمی کے جیش العدل کے ساتھ آپریشنل رابطوں کی انفارمیشن ہے ۔انہوں نے بتایا کہ وزیرستان میں کئے جانے والے دہشتگرد حملے میں ٹی ٹی پی کے محسود اور مہمند گروپس کے فٹ پرنٹس نظر آتے ہیں جنکو جماعت الاحرار اور دیگر گروپس کی سپورٹ حاصل ہوتی ہے ،صوبہ ننگرہار کا سرحدی علاقہ ان گروپس کا ایکٹویٹی ایریا ہے ،جبکہ ان کی شاخیں صوبہ کنڑ تک پھیلی ہوئی ہیں،بلوچستان اور خیبر پختونخوا کے ساتھ افغان اور ایران بارڈر سے آپریٹ کرنے والے دہشتگرد گروپس میں ایک بات مشترک ہے کہ دونوں ایریاز میں انہیں ڈرگ کارٹلز اور دیگر سمگلر گروپس کی سپورٹ بھی ملتی ہے ،خیبر پختونخوا کے افغانستان کے ساتھ بارڈر پر بڑھتی ہوئی بارڈر فینسنگ سے ڈرگ کارٹلز اور دیگر اسمگلر گروپس اسے اپنے دھندے کے لئے بڑی رکاوٹ جانتے ہوئے دہشتگرد گروپس کی مالی اور دیگر سپورٹ کر رہے ہیں ۔

انہوں نے بتایا کہ بھارت پاکستان کے خلاف سبورژن آپریشنز کے فنڈز بڑھاتا رہتا ہے جس میں سب سے زیادہ فنڈنگ افغانستان کے مختلف پاور سینٹرز میں کی گئی ،افغانستان کی سیاسی اشرافیہ ،سکیورٹی اسٹیبلشمنٹ، بزنس کمیونٹی اور این جی او ز میں بھارت نے بہت پیسہ انویسٹ کیا ہے۔ افغانستان کے بارڈر سے آپریٹ کرنے والے دہشتگرد گروپس کو کابل کی سکیورٹی اسٹیبلشمنٹ، بھارت کی را سپورٹ فراہم کرتی ہے ،این ڈی ایس کے ان ایکشنز کو کابل میں سیاسی اشرافیہ میں بھارتی عناصر کی سپورٹ حاصل ہوتی ہے ۔