آرسٹیو پروسسس بیماری میں جوڑ جام ہو جاتے ہیں،آرتھو پیڈک سپیشلسٹ ڈاکٹرمحمد حنیف

ہڈیوں کے بھربھراپن کے مرض کی وجہ سے گھٹنوں کے گھسنے ،کولہے اور کمر کی ہڈیاں ٹوٹنے لگتی ہیں،معروف معالج کی گفتگو

منگل 30 جولائی 2019 13:32

خالق نگر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 30 جولائی2019ء) ہیڈآف ڈیپارٹمنٹ آرتھوپیڈک جنرل ہسپتال لاہور آرتھو پیڈک اور سپائن سرجری سپیشلسٹ ڈاکٹرمحمد حنیف نے کہا ہے کہ ہسپتال میں ان کے پاس ہڈیوں کے بھربھراپن کی بیماری کے لوگ زیادہ آتے ہیں۔ ہڈیوں کے بھربھراپن کے مرض کی وجہ سے گھٹنوں کے گھسنے ،کولہے اور کمر کی ہڈیاں ٹوٹنے لگتی ہیں اور ان ہڈیوں کے ٹوٹے ہوئے مریض آتے ہیں۔

ہم ان کا آپریشن کرنے کیساتھ ساتھ ہڈیوں کے بھربھرا پن کا بھی علاج کرتے ہیں تاکہ آئندہ ان کی ہڈیوں کا فریکچر نہ ہو۔ انہوں نے کہا کہ ہڈیوں کے بھربھرا پن کی بیماری میں مبتلا زیادہ تر اندرون شہر کے لوگ ہوتے ہیں۔ یہ لوگ بند گھروں اور چھوٹی چھوٹی گلیوں میں رہتے ہیں وہ سورج کی روشنی سے وٹامن ڈی حاصل نہیںکر پاتے جسکی وجہ ان کا جسم وٹامن ڈی کی کمی کا شکار ہو جاتا ہے۔

(جاری ہے)

اور ان کی ہڈیاں کمزور ہوتی ہے۔ ڈاکٹرمحمدحنیف نے کہا کہ ہڈیوں کے جوڑ جام ہونے کی وجہ کمر کے مہروں اور جوڑوں کے اندر سوزش کا ہونا ہوتا ہے۔ آرسٹیو پروسسس بیماری میں جوڑ جام ہو جاتے ہیں۔ اس بیماری کے زیادہ مریض کبڑے ہو جاتے ہیں۔ بروقت علاج نہ ہونے کی وجہ سے وہ اس حالت میں پہنچ جاتے ہیں کہ ان کی گردن آگے کی طرف جھک جاتی ہے۔ وہ سامنے دیکھ نہیں پاتے‘ وہ پیچھے یا دائیں بائیں گردن گھما کر نہیں دیکھ سکتے۔

اس بیماری کے بہت سے مریض سامنے دیوار سے ٹکرا جاتے ہیں اور ان کی گردنیں ٹوٹ جاتی ہیں۔ وہ پانی‘ چائے پی نہیں سکتے۔ ہڈیوں کے جوڑ جام ہونے سے ان کا جسم ٹیڑھا میڑھا ( ڈس ایبل) دکھائی دیتا ہے۔ Scoliosis کی بیماری چھوٹی عمر سے شروع ہوتی ہے، اس بیماری کا پتہ چار پانچ سال کی عمر میں چل جاتا ہے۔

متعلقہ عنوان :