پاکستان بھی نیوکلیئر ہتھیاروں کے استعمال میں پہل کر سکتا ہے

جوہری ہتھیاروں کے استعمال میں پہل نہ کرنے (نو فرسٹ یوز) کی کوئی پالیسی نہیں ہے: ڈی جی آئی ایس پی آر

Usman Khadim Kamboh عثمان خادم کمبوہ بدھ 4 ستمبر 2019 21:17

پاکستان بھی نیوکلیئر ہتھیاروں کے استعمال میں پہل کر سکتا ہے
راولپنڈی (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 04 ستمبر 2019ء) پاکستان بھی نیوکلیئر ہتھیاروں کے استعمال میں پہل کر سکتا ہے۔ ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور نے کہا ہے کہ جوہری ہتھیاروں کے استعمال میں پہل نہ کرنے (نو فرسٹ یوز) کی کوئی پالیسی نہیں ہے۔ بھارت سے جنگ کے حوالے سے سوال پر انہوں نے کہا کہ حکومتوں کی کوشش ہوتی ہے کہ جنگ نہ ہو، جب مجبوری تو تب ہی جنگ واحد راستہ بچتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کی ایٹمی ہتھیاروں کے استعمال پر ’نو فرسٹ یوز‘ کی کوئی پالیسی نہیں ہے، جب تمام آپشنز استعمال کرلیے جائیں تو جنگ ہی آپشن بن جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کی سوچ ہے کہ دہشت گردی کے خلاف 20 سال کی جنگ کی وجہ سے ہماری معیشت پر اثر پڑا ہے، بھارت کی سوچ ہے کہ پاک فوج فارغ نہ ہو۔

(جاری ہے)

میجر جنرل آصف غفور نے بھارت کو وارننگ دے دی ہے کہ جتنی تکالیف کشمیریوں نے اٹھائیں ان سے دگنا بھارت کو اٹھانے پڑیں گی۔

انہوں نے کہا ہے کہ جنگ عزت اور غیرت کے لیے لڑی جاتی ہے نہ کہ پیسے کی بچت کے لیے، اگر ہم پر جنگ مسلط کی گئی تو ہم مقابلہ کریں گے۔ ی جی آئی ایس پی نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ نیوکلئیر پالیسیز پریس بریفنگ یا جلسے جلوسوں میں نہیں بتائی جاتیں۔ یہ ریاستی پالیسی ہوتی ہے جس کا آپ کو بھی علم ہے۔ انہوں نے کہا کہ نیوکلئیر پالیسی پریس کانفرنس اور جلسے جلوسوں میں نہ بنتی ہے اور نہ ہی تبدیل ہوتی ہے۔

ذمہ دار ریاست اس معاملے پر بات بھی نہیں کرتی کیونکہ یہ سنجیدہ معاملہ ہوتا ہے۔ جنگ میں ہتھیاروں اور فوج کی تعداد کو نہیں دیکھا جاتا ، یہ صرف حب الوطنی اور جذبے کی بات ہوتی ہے۔ آپ کو مکمل اعتماد ہونا چاہئیے ۔ یہ عوام کے کرنے کی بات نہیں ہے۔ عوام کو صرف اس بات کا یقین ہونا چاہئیے کہ ہماری اتنی صلاحیت ہے اور اگر جنگ ہوئی تو تمام آپشنز پر غور کیا جائے گا اور ان پر فیصلہ لے کر عمل کیا جائے گا۔ہم پر جس ذمہ داری کا بوجھ ڈالا گیا ہے ہم اس سے سرخرو ہو کر نکلیں گے۔ ڈی جیآئی ایس پی آر نے مزید کہا کہ مودی کہتا ہے ثالثی قبول نہیں ہے۔ اگر کشمیر میں صورتحال بہتر نہ ہوئی تو جنگ لازم ہو جائے گی۔