رانا ثناء اللہ کی جیل میں گھر کا کھانا دینے کی پر درخواست پر فیصلہ محفوظ

بدھ 11 ستمبر 2019 16:35

رانا ثناء اللہ کی جیل میں گھر کا کھانا دینے کی پر درخواست پر فیصلہ محفوظ
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 11 ستمبر2019ء) لاہور کی سیشن عدالت نے مسلم لیگ ن کے رہنما و سابق وزیر قانون رانا ثناء اللہ کی جیل میں گھر کا کھانا دینے کی پر درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔ ڈسٹرکٹ سیشن جج قیصر نذیر بٹ نے رانا ثناء اللہ کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کیا۔

(جاری ہے)

دوران سماعت رانا ثناء اللہ کے وکیل فرہاد علی شاہ نے عدالت میں دلائل دیتے ہوئے بتایا کہ رانا ثناء اللہ دل کے مریض ہیں، جیل کا کھانا ان کے لیے مضر صحت ہے، 2004 میں رانا ثناء اللہ کا دل کا بائی پاس ہوا، اس لیے ان کو گھر کا کھانا دینے کی اجا زت دی جائے جبکہ دوسری جانب عدالتی حکم پر ایم ایس انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی نے رانا ثناء اللہ کا میڈیکل چیک اپ کرنے کے بعد تفصیلی رپورٹ عدالت میں جمع کروائی جس میں کہا گیا کہ رانا ثناء اللہ دل کے مریض ہیں لہذا ان کو دودھ اور مچھلی کھانے میں دی جائے۔