خیبر پختونخوا میں طالبات کے لیے عبایا لازمی پہننے کا نوٹیفکیشن واپس لے لیا جائے گیا

پابندی ڈی ای او نے اپنے طور پر لگائی تھی جبکہ ان کے پاس اسکا اختیار نہیں ہے، صبح نوٹیفکیشن واپس لے لیا جائے گا: وزیر تعلیم خیبر پختونخوا

Usman Khadim Kamboh عثمان خادم کمبوہ پیر 16 ستمبر 2019 23:22

خیبر پختونخوا میں طالبات کے لیے عبایا لازمی پہننے کا نوٹیفکیشن واپس ..
پشاور (اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔16 ستمبر 2019ء) خیبر پختونخوا میں طالبات کے لیے عبایا لازمی پہننے کا نوٹیفکیشن واپس لے لیا جائے گیا۔ خیبر پختونخوا کے اسپیشل وزیر تعلیم نے بتایا ہے کہ یہ پابندی ڈی ای او نے اپنے طور پر لگائی تھی جبکہ ان کے پاس اسکا اختیار نہیں ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ صبح نوٹیفکیشن واپس لے لیا جائے گا۔ وزیرتعلیم نے کہا کہ جس سکولوں کو نوٹیفکیشن بھیجا گیا تھا ان سے صبح نوٹیفکیشن واپس لے لیا جائے گا۔

یاد رہے کہ ہری پور کے بعد خیبر پختونخوا کے کئی سکول میں طالبات کے لیے عبایا لازمی قرار دے دیا گیا تھا۔ نوٹیفکیشن جاری کیا گیا تھا جس میں کہا گیا تھا کہ طالبات کے لیے عبایا لینا لازمی ہو گا۔ اس حوالے سے موقف اختیار کیا گیا تھا کہ اب لڑکیوں کو،عبایا،نقاب یا چادر اوڑھ کر سکول آنا ہو گا تا کہ لڑکیوں سے چھیڑ چھاڑ کے واقعات روکے جا سکیں۔

(جاری ہے)

اس حوالے سےحکام کی جانب سے نوٹیفیکشن بھی جاری کر دیا گیا تھا۔ ڈسٹرکٹ ایجوکیشن افسر ثمینہ الطاف کا اس حوالے سے کہنا تھا کہ طالبات کو چھیڑنے اور ہراساں کرنے کی شکایات سے محفوظ کرنے کے لیے یہ اقدام پہلے ہی اٹھا لینا بہترین ہے۔اس حوالے سے ایک متعلقہ عہدیدار نے کہا ہے کہ بہت ساری طالبات کو دوپٹہ یا 'آدھا چادر' پہننے کی عادت پیدا ہوگئی ہے ، جو ان کے جسم کو ڈھانپنے کے لئے کافی نہیں ہے۔

انہوں نے مزید کہا تھا کہ چونکہ طالب علموں کو ہرجگہ پولیس تحفظ فراہم کرنا ممکن نہیں تھا ، لہذا انتظامیہ نے ان کو پابند کیا ہے کہ وہ اپنی حفاظت کے لئے مناسب پردہ کریں۔جب کہ اس اقدام پر تبصرہ کرتے ہوئے ایک سماجی کارکن عمر فاروق نے اس فیصلے پر تنقید کی اور کہا طالبات کی حفاظت کو یقینی بنانے کے بجائے حکام نے انہیں اپنی مرضی کے مطابق لباس پہننے کا پابند کیا ہے۔اب خیبر پختونخوا کے اسپیشل وزیر تعلیم نے بتایا ہے کہ یہ پابندی ڈی ای او نے اپنے طور پر لگائی تھی جبکہ ان کے پاس اسکا اختیار نہیں ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ صبح نوٹیفکیشن واپس لے لیا جائے گا۔

متعلقہ عنوان :