یورپی پارلیمنٹ میں پہلی بار مقبوضہ کشمیرکی صورتحال پربحث آج ہوگی

یورپی یونین کی خارجہ کمیٹی کی تجاویز پرتبادلہ خیال ہوگا‘انسانی حقوق کے نمائندے کشمیر پر اراکین پارلیمنٹ کو بریفینگ دیں گے

Mian Nadeem میاں محمد ندیم منگل 17 ستمبر 2019 11:03

یورپی پارلیمنٹ میں پہلی بار مقبوضہ کشمیرکی صورتحال پربحث آج ہوگی
برسلز(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔17 ستمبر۔2019ء) یورپی پارلیمنٹ میں پہلی بار مقبوضہ کشمیرکی صورتحال پربحث آج ہوگی، انسانی حقوق کے نمائندے کشمیریوں پر بھارتی مظالم پر بریفنگ دیں گے جبکہ یورپی یونین کی خارجہ کمیٹی کی تجاویز پربھی تبادلہ خیال ہوگا. تفصیلات کے مطابق یورپی پارلیمنٹ میں پہلی بار مقبوضہ کشمیرکی صورتحال پربحث آج ہوگی، اسٹراسبرگ یورپین پارلیمنٹ کے پہلے سیشن میں مقبوضہ کشمیر کو زیر بحث لایا جائے گا.

(جاری ہے)

اجلاس برسلزکے وقت کے مطابق سہ پہر تین بجے جبکہ پاکستانی وقت کے مطابق شام 6 بجے شروع ہوگا، اس سیشن میں751 اراکین یورپی پارلیمنٹ بحث میں شامل ہوں گے جبکہ ہائی کمشنر سمیت یورپین وزارت خارجہ کی سربراہ فیڈریکا مغرینی بھی اس میں شامل ہوگی، کمشنر کا عہدہ فیڈرل منسٹر کے برابر ہوتا ہے. خصوصی طور پر سوشلسٹ ڈیموکریٹ اور لبرل گروپ کے اراکین مقبوضہ کشمیر کی نازک صورتحال پر ایک قرارداد کے خواہشمند ہیں اسی کے ساتھ انسانی حقوق کی زیلی پارلیمنٹری کمیٹی انسانی حقوق کی صورت حال پر تشویش کا اظہار کر رہی ہے.

پارلیمنٹ میں موجود بایاں اور دایاں بازو اور سینٹرل جماعتیں سب ہی مقبوضہ کشمیر میں ہندوستان کی جانب سے آرٹیکل 370 اور 35 اے کی تنسیخ کے نقاد ہیں. پارلیمنٹ کی دو ستمبر سے لے کر اب تک کی سرگرمیوں میں ایک بات واضح ہے کی سوائے انتہائی دائیں بازو کی جماعت کے سب ہی کرفیو اور لاک ڈاﺅن کے خاتمے کے متقاضی ہیں. پارلیمانی کارروائی میں یورپین کمیشن کی وائس چیئرمین اور یورپین وزارت خارجہ کی سربراہ فیڈریکا موگرینی مقبوضہ کشمیر کی صورتحال اپنا موقف پیش کریں گی.

خیال رہے مسئلہ کشمیر کو یورپی پارلیمنٹ کو زیربحث لانے میں پاکستانی نژاد یورپی ارکان پارلیمنٹ نے اہم کردار ادا کیا ہے، رکن یورپی پارلیمنٹ شفق محمد مسئلہ کشمیر کو ایجنڈے پر لانے کے لئے متحرک رہے ہیں، ان کا کہنا ہے کہ کشمیر ایک عالمی مسئلہ ہے. یاد رہے 2 ستمبر کو یورپی پارلیمنٹ نے مقبوضہ کشمیر میں جاری بھارتی مظالم پر مودی سرکار سے وادی نافذ کرفیو فی الفور اٹھانے کا مطالبہ کیا تھا‘یورپی پارلیمنٹ نے مقبوضہ وادی میں جاری لاک ڈاﺅن تمام مواصلاتی ذرائع کی معطلی اور ذرائع ابلاغ پر عائد پابندیوں پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے بھارت پر شدید تنقید کی اور کہا تھا کہ ہم مودی حکومت کی ظالمانہ کارروائیوں کی مذمت کرتے ہیں جن سے مقبوضہ کشمیر میں معمولات زندگی مفلوج ہو کر رہ گئے ہیں.