سجاول : اینٹی کرپشن سرکل افسر غلام علی بوزدارکا مجسٹریٹ کے ہمراہ تعلقہ اسپتال پر چھاپہ ،ریکارڈ تحویل میں لے لیا

بدھ 18 ستمبر 2019 17:55

سجاول(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 ستمبر2019ء) اینٹی کرپشن سرکل افسر غلام علی بوزدار نے مجسٹریٹ منیراحمد جگسی کے ساتھ تعلقہ اسپتال سجاول میں چھاپہ مارا جبکہ ڈسٹرکٹ ہیلتھ افسر آفس کا تین سالہ ریکارڈ تحویل میں لیا، رپورٹ کے مطابق گذشتہ روز اینٹی کرپشن ٹیم نے مئجسٹریٹ کی موجودگی میں ڈسٹرکٹ ہیلتھ افسر کے دفترمیں چھاپہ مارکر تین سالہ ریکارڈ طلب کیا، جبکہ اکائونٹنٹ موجود نہ ہونے پر تالہ توڑ کرریکارڈ تحویل میں لیاگیا، سرکل افسر کے مطابق خرد برد کی شکایات پر کاروائی کی گئی ہے اور ریکارڈ کی چھان بین کے بعد شواہد ملنے پر گرفتاری کی جائے گی۔

دیگر ذرائع کا کہناہے کہ تین سال سے سجاول میں گریڈ بیس کا کوئی ڈی ایچ او تعینات نہیں کیاگیاتھا، اور اے ڈی ایچ او کو سیاسی سفارشات پر ڈی ڈی او پاور دلاکر معاملات چلائے جارہے تھے۔

(جاری ہے)

چھ ماہ قبل انچارج ڈی ایچ او ڈاکٹر حسین عمرانی کی ریٹائرمنٹ کے بعد افسران میں ڈی ڈی او پاور کے حصول کے جنگ چھڑگئی اور ایک ماہ میں چار آرڈر کرائے گئے،تاہم مقامی ایم این اے کی سفارش پر گریڈ انیس کی خاتون ڈاکٹر شہنازخواجہ کو ڈی ڈی او پاور دلائے گئے،جس کے بعد ٹریزری میں تینتالیس لاکھ روپے کے بلز تصدیق نہ ہونے پر واپس کردئے گئے مبینہ طوران بلز پر انچارج ڈی ایچ او کے دستخط تھے جس کی نام نہاد انکوائری کرانے کے بہانے معاملے کو دبادیاگیا، بعد ازاں مزید لاکھوں روپے کے بل پاس بھی پاس کرادئے گئے، ذرائع کا کہناہے کہ ڈی ایچ او اکائونٹنٹ نے انکشاف کیاتھاکہ انچارج ڈی ایچ او اور سپرنٹنڈنٹ کی جانب سے جعلی دستخط سے بل پاس کروانے کی کوشش کی گئی تھی جس پر تحقیقات نہیں ہوسکی۔

ادھر دیگر ذرائع کا کہناہے کہ تعلقہ اسپتال سجاول کو اپ گریڈ کرنے کے لئے گذشتہ تین سال کی بجٹ میں سندہ اسمبلی سے چھپن کروڑ روپے منظورکئے گئے لیکن سجاول اسپتال میں کوئی کام نہیں کیاگیااور صرف ایک سول سرجن کا تقررکرکے اسے ڈسٹرکٹ ہیڈکوارتر اسپتال ڈکلیئر کردیاگیا۔ اسپتال آج بھی ریفر سینٹربناہواہے۔محکمہ صحت سجاول میں کروڑوں روپے فنڈز کے غلط استعمال کی شکایات ہیں سالانہ فنڈز کے علاوہ ایمرجنسی فنڈز میں بھی خرد برد ہے جبکہ ملیریاسمیت دیگر ادویات اوراسپیشل پروگرامز میں بڑے پیمانے پر فنڈز ضایع کئے گئے، ذرائع کا کہناہے خانہ پری کے لئے اینٹی کرپشن کی کاروائی کے ذریعے نچلے اسٹاف کو قربانی کا بکرا بناکر معاملے کو نمٹانے کی کوشش کی جارہے، جبکہ سیاسی بنیادوں پر تعینات افسران کو کھلی چھوٹ دی جارہی ہے، مقامی شہریوں نے اس امر پر حیرت کا اظہارکیاہے کہ ضلع بھرمیں گریڈبیس کے مقامی افسران کی موجودگی کے باوجود انہیں سائیڈ لائین کرکے سیاسی سفارش پر گریڈ انیس کے افسران کو ڈی ایچ او کی چارج دلانے کے کیامقاصدہوسکتے ہیں شہریوں نے نیب اور وفاقی محتسب اداروں سے اپیل کی ہے کہ ضلع سجاول میں تمام پوسٹوں پر اوپی ایس کو ہٹاکر کرپشن کا راستہ روکاجائے اور کرپشن کی تحقیقات کرائی جاء ے۔